لندن (سعید نیازی)انٹراپرینر اور سٹی ہائوسنگ سکیم کی چیف ایگزیکٹو آفیسر مریم حمزہ نے کہا ہے کہ پاکستان رئیل سٹیٹ سیکٹر میں سمندر پار پاکستانیوں کے لئے بڑے مواقع پیش کرتا ہے۔ انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے جہلم میں سٹی ہائوسنگ کی ولا سکیم کے افتتاح پر یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کار، سرمایہ کاری اور اطمینان کے حوالے سے ہی فوائد اٹھا سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں سٹی ہائوسنگ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل آپریشنز رانا زاہد علی اور شعیب ڈھلون بھی موجود تھے۔ مریم حمزہ نے کہا کہ ولا سکیم 125خصوصی ولاز پر محیط ہے۔ یہ فرمائشی سکیم صرف محدود وقت کے لئے ہے۔ ہم نے یہ سکیم اپنے کسٹمرز کے اصرار پر شروع کی ہے جو ہم سے ایسی نئی وضع کی سکیم چاہتے تھے جو ان کے بجٹ کے اندر رہتے ہوئے ان کی ضروریات پوری کرسکے، یہ اپنی نوعیت کی منفرد سکیم ہے اور جہلم سکیم میں ولاز کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ولا سکیم سٹی ہائوسنگ کے گرانڈ جہلم پروجیکٹ کا حصہ ہے جو سمندر پار پاکستانیوں میں پہلے ہی مقبول ہے ہم اس سے کوئی منافع حاصل نہیں کررہے۔ ہم اسے سمندر پار کمیونٹی میں سرمایہ کاری کی واپسی کے ایک طریقے کے طور پر لاگت پر فروخت کریں گے۔ رانا زاہد علی نے وضاحت کی کہ ایک معروف آرکیٹیکٹ نے ولاز کو مغربی آرٹیکلچر کو ذہن میں رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا ہے پورا پروجیکٹ برانڈڈ اور 6،18اور 14مرلے کے تین مختلف آپشنز اور 2سے6بیڈ کے آپشنز پر مشتمل ہے۔ یہ پہاڑی پر واقع ہے ہم نے مجموعی زمین کا 60فی صد حصہ درختوں کے لئے مختص کیا ہے ادائیگی کا منصوبہ ہر ایک کے لئے قابل استطاعت ہے کیونکہ یہ تین سال تک پھیلا ہوا ہے اسکے لئے 24گھنٹے سیکورٹی سسٹم ہوگا۔ رانا زاہد نے کہا کہ قرعہ اندازی مارچ کے اختتام پر ہوگی۔ شعیب ڈھلون نے کہا کہ ہم کنسٹرکٹرز پر اعتماد نہیں کرتے اپنے کسٹمرز پر اعتماد کرتے ہیں۔ ہم نے یہ منصوبہ اپنے کسٹمرز کو اضافی فائدہ دینے کے لئے شروع کیا ہے ایسے ولاز پاکستان میں پہلے شروع نہیں کئے گئے۔