جنیوا ( وقار ملک ) پاکستان جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کے لیے قربانی دے رہا ہے لیکن بھارت نے ظلم اور قتل و غارت کی انتہا کر دی ہے۔ ان خیالات کا اظھار وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن آف امریکن مینار ٹیز کے زیر ا ہتمام منعقدہ سیمینار’’ مقبوضہ کشمیر فوج کے محاصرے میں‘‘ کے عنوان سے کیا ۔انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں انھیں اقوام متحدہ سے انصاف چاہئے بھارت خودمسئلہ کشمیر اقوام متحدہ لے کر گیا اسی مسئلہ کا حل کشمیری چاہتے ہیں جس کی بھارت خود مخالفت کر رہا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ بھارت ظلم کرتے کرتے اندھا ہو گیا ہے کشمیریوں کی نسل کشی اور وہاں کی آبادی کا تناسب بگاڑ رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ برطانیہ اور یورپ میں مقیم کشمیری پاکستانی متحد ہو کر کشمیریوں کے حق کے لیے آواز بلند کریں پاکستان کی حکومت کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کشمیریوں کے اصل نمائندے ہیں جنھوں نے ہمیشہ کشمیریوں کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے یہی درجہ ہے کہ برسٹر عبدالمجید ترمبو اور پروفیسر نذیر شال کے ساتھ ہمارا رابطہ دن بدن بڑھا اور مسلۂ کشمیر پر گفت شنید کرتے ہیں جس سے کشمیریوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے انھوں نے کہا کہ اس وقت بھارتی دارالحکومت دہلی اور بھارت کے دوسرے شہروں میں مودی سرکار کی سرپرستی میں راشٹریہ سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور مودی سرکار کے پروردہ ہندو انتہاء پسندوں کیجانب سے جس دیدہ دلیری کے ساتھ مسلم کش فسادات کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس میں اب تک دو درجن سے زائد مسلمان شہید ہوچکے ہیں‘ مسلمانوں کی املاک پر بے دریغ حملے کرکے انہیں تباہ کیا اور جلایا جاچکا ہے عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ بڑھائیں تاکہ خطے میں امن قائم ہو ۔برسٹر مجید ترمبو نے کہا کہ بھارت دراصل انسانیت کا دشمن ہے جسے انسانیت سے کوئی لگاؤ نہیں انھوں نے کہا کہ برسلز ای یو پارلیمنٹ میں آل پارٹی گروپ کشمیر اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میںکی بھارت کے خلاف سفارشات تسلیم کر لینے سے بھارت بری طرح بدنام ہو چکا ہے۔ ان حالات میں پاکستان کو اپنی سفارت کاری کو مزید تیز کرنا ہوگا تاکہ کشمیریوں کو بھارت کے چنگل سے آزادی دلوائی جائے سیاسی لیڈرز جیلوں میں نہ صرف بند ہیں بلکہ ان پر تشدد کیا جا رہا ہے ان کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ پروفیسر نزیر شال نے کہا کہ کشمیر بھارتی افواج کے محاصرے میں اس قدر جکڑ چکا ہے کہ انسانیت رو رہی ہے کشمیریوں کا جینا دشوار ہو چکا ہے سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ آمریت سے زیادہ ظلم اور قتل و غارت ہے جو ظلم کی انتہا ہے لیکن اقوام متحدہ خاموش ہے۔ ڈاکٹر اقتدار چیمہ نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انسانیت کی دھجیاں بکھر رہا ہے بھارت کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے این جی اوز کے نمائندگان ممبران ای یو پارلیمنٹ اور آل پارٹی گروپ آف کشمیر گروپ ڈاکٹر کلاس بخنر نے کہا کہ یورپین یونین انسانیت پر ظلم برداشت نہیں کرتی اور نہ ہی کوئی ملک اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ انسانوں کے حقوق غضب کیے جائیں۔ بھارت نے کشمیر پر ظلم کرکے انسانیت کو شرمندہ کر دیا ہے جس کا احتساب کرنا چاہیے ۔بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت دے تاکہ وہ اپنی زندگی بہتر انداز میں گزاریں۔ سیمینار سے سابق ممبر ای یو پارلیمنٹ فرینک شوالبہ نے بھی خطاب کیا اور یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر کی گئی پیش رفت پر گفتگو کی۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے سیمینار کو اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے منتظمین کو مبارک باد بھی دی۔