پشاور(نیوزڈیسک) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ چائنا اقتصادی راہداری کے حوالے سے وفاقی وزیر احسن اقبال نے صوبے کے خط کا جواب دے دیاہے جس میں کافی حد تک تحفظات دور کر دیے گئے ہیں تا ہم خط کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ وہ پبی خانشیر گڑھی میں منور کمال ایڈوکیٹ، اور ویلج ناظم پیرآصف کی تحریک انصاف میں شمولیت کے سلسلے میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ جلسے کی صدارت ویلج ناظم سعید خان نے کی۔ جبکہ جلسے سے ایم این اے ڈاکٹرعمران خٹک،ایم پی اے میاں خلیق الرحمن خٹک،ضلع ناظم لیاقت خٹک،ضلع نائب ناظم اشفاق احمد، تحصیل ناظم پبی میاں مرتضیٰ الرحمن خٹک تحصیل نائب ناظم پبی ساجد خان لالا،ممبر ضلع کونسل اشفاق خان کاکو ، حسین احمد خٹک ، ذوالفقار خٹک منور کمال ایڈوکیٹ ویلج ناظم پیر آصف نے بھی خطاب کیا۔ضلعی کونسل کے ممبر اشفا ق خان عرف کاکو اور ساجد احمد نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو پبی کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ منور کمال نے علاقے کے مسائل بیان کئے اورکہا کہ خان شیر گڑھی میں پاکستان بننے کے بعد کسی بھی وزیر اعلیٰ کا یہ پہلا دور ہ ہے انھوں نے کہا کہ خان شیر گڑھی میں تبدیل آگئی ہے یہ جلسہ عام جس کا واضح ثبوت ہے۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کی طرف سے صوبے کے خط کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس میں بڑے حدتک صوبے کے تحفظات دو رکردئیے گئے ہیں۔ خط کا جائزہ لینے کے بعد اس خط کو پریس کے سامنے پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چائنا اقتصادی راہدری کے حوالے سے بہت جلد احسن اقبال سے مذاکرات کا اگلہ دو رہو گاجس میں ہم چائنا اقتصادی راہداری میں صوبے کو ملنے والے منصوبوں پر کام کاجائزہ لیں گے اور اس کے لیے ٹائم ٹیبل ترتیب دیں گے کہ کس منصوبے پر پہلے کام شروع ہوگا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے میں ا من وامان کاقیام ان کی اولین ترجیح ہے اسی مشن کے تحت خیبرپختونخوا پولیس سپیشل برانچ سیکورٹی فورسز اورقانونان نافذ کرنے والے اداروں کے ہمرا ہ صوبے کے طول و عرض میں کاروائیاں جاری ہیں اور پہلے سے کافی بہتری آئی ہے۔ دہشت گردی پر سوفیصد قابوتو نہیں پایاگیا تاہم وہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے میں سرگرم ہیں۔پرویز خٹک نے حکو مت کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کے حوالے سے غیر جانبدار اداروں کی رپوٹ سامنے آئی اور سب نے صوبہ خیبرپختونخوا کو گڈ گورنس اور قانون سازی کے حوالے سے بہترین صوبہ قراردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کاموں کی کارکردگی کو دیکھ کر دیگر صوبے ہماری تقلید کررہے ہیں جو خوش آئند بات ہے۔انھوںنے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کا محور غریب عوام ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نظام کی تبدیلی سڑکوں گلیوں اورنالیوں کی تعمیر سے نہیں بلکہ اداروں میں نظام کی بہتری سے ہوگی۔انھوںنے کہا کہ اب سکول اور کالج کے اساتذہ کو اپنی پروموشن کے لئے نتائج دینا ہوں گے۔ نتائج نہ دینے والے ترقی کی امید نہ رکھیں۔لوڈ شیڈنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جہاں ریکوری زیادہ ہوگی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم ہوگا۔ بجلی چوروں کے خلاف پیسکو کے ساتھ مل کر کاروائی کریں گے اور بجلی چوروں اور کرپٹ افراد کو عوام کے سامنے لائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی کی مد میں رقم اور صوبے کے حصے کی بجلی ملے گی جس سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ انصاف اور نظام کی تبدیلی کے بغیر ترقی ناممکن ہے عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے کرپشن، لوٹ مار اور اقرباء پروری کا دور ختم ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صحت، تعلیم، پینے کی صاف پانی کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں انھوں نے کہا کہ بیرون ملک کام کرنے والے 800ڈاکٹرز اور 5000ہزارسرکاری اساتذہ کو برطرف کیاجاچکا ہے ۔صوبے کے پرائمری سکولوں میں چالیس ہزار اساتذہ کی کمی تھی۔ جس میں چوبیس ہزار اساتذہ کی تقرری این ٹی ایس کے ذریعے کردی گئی ہیں جبکہ مزید16 ہزار اساتذہ رواں مالی سال میں بھرتی کئے جائیں گے انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے حقیقی معنوں میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرکے ایک بہترین بلدیاتی نظام دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندے ضلعی اور تحصیل کونسلر گلیوں اور نالیوں کی سیاست سے باہر نکل کر فنڈ تعلیمی اداروں، ہسپتالوں، ایگریکلچر اور پینے کی صاف پانی کی فراہمی پرخرچ کریں اور تمام سرکاری اداروں کی نگرانی کریں تاکہ سرکاری اداروں کا قبلہ درست ہوسکے۔انھوںنے کہا کہ صوبائی حکومت نے ایک ارب درختوں کی سونامی کا منصوبہ شروع کرکے صوبے کے جنگلات میں اضافہ کرنے پر عملی قدم اٹھایا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے پہلی ٹیکنکل یونیورسٹی نے نوشہرہ میں کام شروع کردیا اور بہت جلد ائیر یونیورسٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔انھوں نے خان شیر گڑھی کے لیے سکولوں کالجز سمیت تمام مطالبات کے لیے جائزہ کمیٹی ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک اور ایم پی اے میاں خلیق الرحمن تحصیل ناظم میاں مرتضیٰ الرحمان اور ساجد خان پر مشتمل تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے اور تمام مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔