• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگائی ابھی بھی بہت زیادہ، مزید نیچے لانا ہے، اسد عمر


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا ہےکہ نواز شریف ایک دن بھی غیر ضروری طورپر باہر نہیں رہیں گے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف باہر روانہ ہوئے تو شہباز شریف سے گارنٹی لی تھی، شہباز شریف چار ہفتوں کے وعدے پر نواز شریف کو باہر لے گئے تھے اب خود ان کا بھی اتا پتا نہیں ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہمہنگائی کی شرح ابھی بھی بہت زیادہ ہے اسے مزید نیچے لانا ہے، اگلے دو تین مہینے میں آٹے اور چینی کی قیمتیں بڑھنے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹیں سامنے آجائے گی۔ سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت بیانیہ پر نہیں کہانیوں پر چل رہی ہے، یہ ہمارے خلاف کہانیاں بناتے ہیں جو ایک ایک کر کے پٹتی جاتی ہیں، نواز شریف ن لیگ کے میڈیکل ونگ کی رپورٹس پر باہر نہیں گئے، نواز شریف حکومتی میڈیکل بورڈز ،صوبائی وزیر صحت اور شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز کی سفارش پر باہر گئے، عمران خان نے مختلف ایجنسیوں سے ان ڈاکٹرز کی پڑتال کروائی، وزراء بتاتے رہے کہ نواز شریف شدید بیمار ہیں اس لئے جانے کی اجازت دی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کی بیماری پر بھی یوٹرن لے لیا ہے کہیں تو یوٹرن تھم جانا چاہئے، نواز شریف کی واپسی کیلئے برطانیہ کو خط لکھ کر پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر مذاق بنادیا گیا، حکومت کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، برطانوی حکومت اس خط پر نواز شریف کو ملک بدر نہیں کرے گی، برطانیہ پی ٹی آئی حکومت کی انتقام کی خواہش پر نواز شریف کو واپس نہیں بھیجے گی۔ احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف بیمار بیوی کو بستر مرگ پر چھوڑ کر بیٹی کے ساتھ جیل جانے واپس آگئے تھے آج انہیں واپس آنے میں کیا رکاوٹ ہوگی،نواز شریف ایک دن بھی غیرضروری طور پر باہر نہیں رہیں گے،ڈاکٹرز جب تک نواز شریف کو کلین چٹ نہ دیں انہیں علاج مکمل کروانے کا حق ہے، حکومت نفرت اور انتقام کی بنیاد پر جھوٹی کہانیاں گھڑتی ہے اور پھر شرمندہ بھی نہیں ہوتی، حکومت اپنی کارکردگی سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے کہانیوں کا سہارا لیتی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس ذرائع ہیں ڈاکٹرز او اسپتال سے تصدیق کرسکتے ہیں، پاکستانی ہائی کمیشن نے ابھی تک ڈاکٹرز سے نواز شریف کی بیماری کی تصدیق نہیں کی ہے، حکومت چاہے تو پاکستان سے بھی ماہرین بھیج سکتی ہے،ڈاکٹرز کی کوشش ہے کہ نواز شریف کی صحت اتنی مستحکم ہوجائے کہ ہارٹ سرجری کے قابل ہوسکیں، نواز شریف کی فیملی اور ڈاکٹرز کی خواہش ہے کہ جلد از جلد ان کے پروسیجرز ہوسکیں۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف باہر روانہ ہوئے تو شہباز شریف سے گارنٹی لی تھی، شہباز شریف چار ہفتوں کے وعدے پر نواز شریف کو باہر لے گئے تھے اب خود ان کا بھی اتا پتا نہیں ہے، پنجاب حکومت نواز شریف کو واپس لانے کیلئے شہباز شریف کو نوٹس جاری کرے، شہباز شریف ناکام رہتے ہیں تو غلط حلف نامہ عدالت میں جمع کرانے پر اسمبلی میں ان کی نااہلی کیلئے درخواست دینی چاہئے، نواز شریف کو برطانیہ سے واپس لانا ایک طویل پراسس ہوگا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنی صحت سے متعلق حکومت کو مطمئن نہیں کرسکے ہیں، برطانوی ڈاکٹرز اور لیبارٹریز نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی تصدیق نہیں کی ہے، پنجاب حکومت کی کمیٹی کا خیال ہے کہ نواز شریف کی طبیعت اب مستحکم ہے۔

تازہ ترین