خیبرپختونخوا میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقوم وصول کرنے والوں میں مختلف سرکاری محکموں کی 16 خواتین ملازمین بھی شامل ہیں۔
16 میں سے 15 خواتین ملازمین نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سامنے رقوم لینے کا اعتراف کیا ہے، جبکہ اپنے اہل خانہ کے نام پر رقم وصول کرنے والے دیگر سرکاری ملازمین میں سے بھی بیشتر کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں سرکاری ملازمین کے مبینہ غبن کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقات جاری ہیں، ایف آئی اے حکام کے مطابق خیبر پختونخوا میں سرکاری محکموں کی 16 خواتین ملازمین نے بھی رقوم وصول کی ہیں، جو محکمہ تعلیم، صحت اور دیگر اداروں کی ملازم ہیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق 16 میں سے 15 خواتین ملازمین ایف آئی اے میں پیش ہوئیں اور خواتین نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم لینے کا اعتراف کیا جبکہ دیگر 327 سرکاری ملازمین نے اپنے اہل خانہ کے نام پر رقوم لیں۔ اہل خانہ کے نام پر رقوم لینے والوں میں سے بیشتر کی نشاندہی ہوگئی ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق نادرا نے رقم لینے والے 343 افراد میں سے بیشتر کا ریکارڈ ایف آئی اے کو فراہم کیا ہے جبکہ مختلف اضلاع سے افسران پر مشتمل 6 رکنی ٹیم غبن کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایف آئی اے کے پی کو 343 سرکاری ملازمین کی فہرست فراہم کی گئی تھی۔