• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوبارہ حکومت ملی تو پہلا کام نیب کو ختم کرنا ہوگا، شاہد خاقان عباسی

دوبارہ حکومت ملی تو پہلا کام نیب کو ختم کرنا ہوگا، شاہد خاقان عباسی 


کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دوبارہ حکومت ملی تو پہلا کام نیب کو ختم کرنا ہوگا، وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کریں گے،ہمارے وزیراعظم، وزیرخزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک ٹیکس نہیں دیتے ، آج الیکشن کرالیں نواز شریف پاکستان میں سوئپ کرے گا، ایل این جی معاہدوں سے پاکستان کو 500ارب روپے سے زیادہ کا فائدہ ہوچکا ہے، نواز شریف کے واپس آنے سے مسئلہ حل ہوجائے تو خود انہیں جاکر لے آؤں گا، تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں اور گورننس کا ماڈل طے کریں، ان ہاؤس تبدیلی سے ملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے،نیب کے حالات کے ذمہ دار چیئرمین نیب ہیں، قانون ختم کر کے نیب کو ایف آئی اے میں ضم کردیں۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر سے بھی بات چیت کی گئی۔بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانیہ کو نواز شریف کی حوالگی کیلئے خط نہیں لکھا، برطانوی حکومت کو خط میں نواز شریف کی ضمانت کی منسوخی سے آگاہ کیا ہے، نواز شریف کے حوالے سے لکھے گئے خط پر برطانیہ سے کوئی جواب نہیں آیا،مجھے علم ہوا کہ کسی جج کی جاسوسی ہوئی ہے تو فوراً مستعفی ہوجاؤں گا، اس حکومت کے اندر کسی جج کی جاسوسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،جاسوسی کا الزام لگانے والی دونوں جماعتیں خود ججوں کی جاسوسی میں ملوث رہی ہیں، نیب قانون میں ترمیم کیلئے اپوزیشن سے مشاورت چل رہی ہے، اپوزیشن کی ترمیم نیب کو بے اختیار کرنا اور اپنے کیسوں میں فائدہ حاصل کرنا ہے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقا ن عباسی نے کہا کہ وزیراعظم کو جس بات کا پتا نہ ہو وہ انہیں نہیں کرنی چاہئے، وزیراعظم نے جو کچھ کہا ایک لفظ میں بھی حقیقت نہیں ہے، ہمارے کیے گئے ایل این جی معاہدے ملک کے فائدے میں ہیں، ایل این جی معاہدوں سے پاکستان کو 500ارب روپے سے زیادہ کا فائدہ ہوچکا ہے، اس سال صرف بجلی بنانے میں 65ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے، ہمارے ایل این جی معاہدے سے گیس پانچ ڈالر پر آگئی ہے جبکہ ملک میں گیس نکلنے کی لاگت چھ ڈالر ہے، ہم نے اس وقت ایل این جی کا دنیا میں سستا ترین معاہدہ کیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مہنگائی کم کرنے کیلئے کوئی بات نہیں کرتے ہیں، حسین نواز کو بیرون ملک رہتے ہوئے بیس برس ہوچکے ہیں، حسن نواز برطانوی شہری ہے یہ اس کا فیصلہ ہے، وزیراعظم عمران خان کی اپنی اولاد بھی بیرون ملک ہے، عمران خان کو گھٹیا باتیں چھوڑ دینی چاہئیں، وہ ملک کے وزیراعظم ہیں عقل کی بات کریں، نواز شریف علاج کیلئے بیرون ملک گئے ہیں شہباز شریف ان کے ساتھ ہیں، شہباز شریف کی غیرموجودگی میں ن لیگ کی سینئر قیادت ملک میں موجود ہے، شہباز شریف کی عدم موجودگی سے کوئی خلا پیدا ہوا تو وہ واپس آکر اسے ختم کردیں گے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کو سیاست سے الگ کر کے جیل میں ڈالا گیا، ہر آدمی نواز شریف سے امید لگائے بیٹھا ہے،آج الیکشن کرالیں نواز شریف پاکستان میں سوئپ کرے گا، پی ٹی آئی حکومت ناکام ہوچکی ہے، اگر نواز شریف کے واپس آنے سے مسئلہ حل ہوجائے تو خود انہیں جاکر لے آؤں گا، نواز شریف شدید علیل ہیں ان کے تین بڑے آپریشنز ہونے ہیں، بلاول کی عمران خان کے نواز شریف کو این آر او دینے کی بات غلط ہے، نہ عمران خان این آر او دے سکتا ہے نہ نواز شریف نے مانگا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور فاروق ستاردونوں نواز شریف کی عیادت کرنے آئے تھے،پارٹی کے انتظامی امور کیلئے کراچی گئے تو اخلاقی فرض جانا کہ ان سے ملاقات بھی کرلیں ، ایم کیو ایم کراچی میں ایک حقیقت ہے اس کا ووٹ بینک ہے، ایم کیو ایم سے بہت اچھے پیرائے میں بات چیت ہوئی، ہم مائنس ون یا مائنس ٹو پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں اور گورننس کا ماڈل طے کریں، عمران خان کا اقتدار ملکی مفاد میں نہیں ہے، وزیراعظم کو ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار تقریباً ناممکن ہے، اس صورتحال میں عوامی دباؤ سے ہی حکومتیں جاتی ہیں، عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کریں گے،ان ہاؤس تبدیلی سے ملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تقریروں سے دوبارہ گرفتاری کا خدشہ ہے لیکن گھبراتا نہیں ہوں، اس حکومت میں مہنگائی کیخلاف سیکرٹریٹ میں مظاہرے ہورہے ہیں، سیکرٹریٹ کے ملازمین کہہ رہے ہیں کہ جتنی تنخواہ ہے اس میں گزارہ نہیں ہے، نیب ملکی معیشت کو تباہ کر کے پیسہ کماتا ہے تو اس میں اسے حصہ ملتا ہے، وزیراعظم ہاؤس ،ایوان صدراور ایف بی آر میں ڈیوٹیاں لمبی ہوتی ہیں اس لئے تنخواہیں بھی زیادہ ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سب سے بڑی چوری اور کرپشن ٹیکس نہ دینا ہوتی ہے، ہمارا وزیراعظم، وزیرخزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک ٹیکس نہیں دیتے ہیں، سنا ہے صدر مملکت بھی ٹیکس نہیں دیتے ہیں، نیب نے ملک کومفلوج کردیا ہے، نیب کی وجہ سے کوئی افسر فائل پر دستخط کرنے کیلئے تیار نہیں ہے،۔

تازہ ترین