• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس نے ہوا بازی کی عالمی صنعت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے، اس وبا سے بچاؤ کے لیے بہت سے ملکوں نے اپنی سرحدیں بند کی ہیں اور غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے جس سے فضائی سفر کا رجحان غیر معمولی حد تک کم ہو گیا۔

بین الاقوامی فضائی صنعت بھی کورونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہونے لگی ہے۔

ایئر لائن انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق اخراجات پر قابو پانے اور سستے ٹکٹ کی فراہمی کے لیے ہانگ کانگ ایئر لائنز نے پرواز کے دوران کھانے کی فراہمی بند کر دی اور اپنے 170 ملازمین کو فارغ بھی کر دیا ہے۔

ہانگ کانگ ہی کی معروف فضائی کمپنی کیتھی پیسیفک نے اپنے آدھے فلیٹ یعنی 120 طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کراچی، PSL پر پابندی، تعطیلات بڑھانے کی تجویز

سنگاپور ایئر لائنز نے تنخواہوں میں کٹوتی کا فارمولہ اپنایا ہے۔

امارات ایئر لائنز نے اسٹاف سے چھٹیوں پر جانے کا کہا ہے۔

امریکا کی یونائیٹڈ ایئر لائنز نے بھی اپنے پائلٹوں کو ایک ماہ کی چھٹیوں پر جانے کا حکم دیا ہے۔

سوئس، برسلز اور آسٹریلین فضائی کمپنیوں پر مشتمل لفتھانسا گروپ نے اپنے ڈیڑھ سو طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ قطر ایئر لائنز نے ملازمین کی چھانٹی کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کوروناوائرس، طبی ماہرین کے انتہائی مفید مشورے

کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار سکڑ رہا ہے، جس سے ایشیاء کی ایئر لائنز کے نقصان کا تخمینہ تقریباً 30 ارب ڈالر ہے۔

فضائی انڈسٹری میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر مذہبی سیاحت کا شعبہ ہوا ہے۔

مسلمان سارا سال عمرے کے لیے سعودی عرب میں حرمین شریفین کا رخ کرتے ہیں، جبکہ ایک بڑی تعداد ایران اور عراق کے مذہبی مقامات کی زیارات کے لیے جاتی ہے۔

اسی طرح عیسائیوں کے لیے مقدس ترین مقام اٹلی میں واقع ویٹی کن سٹی بھی کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: چین میں کورونا وائرس سے مزید 17 ہلاکتیں

متعدد یورپی ممالک اور امریکا میں کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے یہودی بھی اپنے مقدس مقام دیوارِ گریہ کا رخ نہیں کر رہے ہیں۔

تازہ ترین