جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جیو اور جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے۔
ایک بیان میں فضل الرحمٰن نے نیب کے قانون کو غیرشرعی قانون قرار دیا اور کہا کہ آج صحافت کے ایک بڑے ادارے پر حملہ کیا گیا، نیب ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جا رہا ہے، آج ملک جمود کا ہی نہیں بلکہ انحطاط کا شکار ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سے جنگ اور جیو سے وابستہ افراد کا روزگار متاثر ہوگا، صحافتی برادری کو اس وقت متحد ہونا ہوگا اور اپنے حقوق کی آواز بلند کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تنقید برداشت نہیں کرسکتے تو نیب کے ذریعے گرفتاری کرا دیتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری پر ان کے اہلخانہ اور جنگ، جیو کے شانہ بشانہ ہیں۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیا ہے۔
نیب کی جانب سے کی گئی اس گرفتاری پر صحافتی حلقوں کے ساتھ سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے اس اقدام کو نہ صرف غیر آئینی قرار دیا جارہا ہے بلکہ اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔