ایڈیٹرانچیف جنگ اور جیو نیٹ ورک میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری اور جیونیوز کی بندش اورکیبل پر آخری نمبروں پر دھکیلنے کے خلاف اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے میں سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کی تنظیموں نے شرکت کی ۔
مظاہرے میں پی ایف یو جے، آر آئی یو جے کےعہدیداربھی شریک ہوئے۔
احتجاج میں جنگ گروپ ، دی نیوز، اور جیو کے کارکن اور صحافیوں نے شرکت کی ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سچ کی آواز کو نہ پہلے دبایا جا سکا ہے اور نہ ہی اب دبایا جاسکتا ہے ۔
جیونیوز کی کیبل پر بندش اور آخری نمبروں پر دھکیلنے کےخلاف درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیرسٹر جہانگیر جدون کے ذریعے درخواست دائر کی گئی، راجااحسن محمود ستّی نےدرخواست میں سیکرٹری کابینہ کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں معاون خصوصی اطلاعات ، سیکریٹری وزارت آئی ٹی اور سیکریٹری اطلاعات کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں چیئرمین نیب اور چیئرمین پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ میڈیا کو کنٹرول کرنے کا اقدام عدالت غیرقانونی قرار دے اور جیو نیوز کو میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سےپہلے کےنمبر پر بحال کیاجائے ۔
ساتھ ہی یہ استدعا بھی کی گئی کہ میڈیا کو کنٹرول کرنے کی موجودہ کارروائی کو آئین کے منافی قرار دیا جائے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ جیو نیوز کی بندش میڈیا ہاؤس کو خاموش کرانے کی کوشش ہے، پٹیشن کےفیصلےتک جیوٹی وی چینلزکی پوزیشن تبدیل یا ڈسٹرب کرنے سے روکا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ مدعا علیہان کو میڈیا ہاؤسزکو ہراساں کیے جانے اور ادارتی پالیسی کنٹرول کرنےکےہتھکنڈوں سے روکا جائے۔