وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گھبرانا نہیں کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہم جیتیں گے، یہ جنگ حکومت اکیلے نہیں لڑسکتی۔
کوروناوائرس پر قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ عوام یہ بات ذہن میں رکھیں کہ کورونا وائرس نے ہر حال میں پھیلنا ہے، لیکن آپ احتیاط کریں۔
انہوں نے کہا کہ چین میں کورونا وائرس پھیلا تو ہمیں معلوم تھا کہ یہ پاکستان بھی پہنچے گا، اسی وقت اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ 15 جنوری سے ہم نے ایئر پورٹس پر اسکریننگ شروع کردی تھی، اب تک 9 لاکھ افراد کی اسکریننگ کرچکے ہیں، ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 جنوری کو سامنے آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جن ممالک میں ہم سے بہتر نظام ہے وہاں کورونا تیزی سے پھیل رہاہے، امریکا نے بھی پہلے کچھ نہیں کیا، انہوں نے اب شہر بند کردیے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں سے کہوں گا کہ اس حوالے سے مکمل ذمے داری لیں، بڑے اجتماعات میں نہ جائیں، ہاتھ نہ ملائیں کیونکہ اس طرح وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، صابن سے ہاتھ دھوئیں، نزلہ، زکام اور کھانسی پر ٹیسٹ کرانے نہ پہنچیں، گھر پر آرام کریں اور اپنی صحت پر توجہ دیں۔
ہم نے گزشتہ ہفتے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اس وقت بلایا جب ملک میں متاثرین کی تعداد 20 تھی، ہم نے این ڈی ایم اے کو اس حوالے سے ہدایات دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکا اور یورپ کی طرح ہم شہر بند کرتے توحالات اور بھی خراب ہوجاتے اور عوام بھوک سے مرتے، ہمارے معاشی حالات ٹھیک نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے برآمدات پر اثر آئے گا جو اب بڑھنا شروع ہوئی تھیں، اگر یہ بیماری پھیلی تو وینٹی لیٹرز درکار ہوں گے، این ڈی ایم اے کو کام سونپ دیا ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں ایئرلائنز اور ٹریول انڈسٹری کو مشکلات درپیش ہیں، چین کے بعد ایران میں یہ وبا پھیلی، ہم دیکھ رہے ہیں کہ اٹلی، برطانیہ اور دیگر ملکوں سے کیا سیکھ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وائرس کےخاتمے کیلئے چین سے سیکھنا ہوگا، اس نے کامیابی اپنی عوام کی مدد سے حاصل کی ہے، کوروناوائرس پھیلےگا، لیکن اس سے نمٹنے کے اقدامات کرنےہیں، حکومت نے این ڈی ایم اے کو ملک میں سرگرم کردیا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ چینی کی طرح پھر ذخیرہ اندوزی کی جاسکتی ہے، میں ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کرتا ہوں کہ عوام کی تکلیف سے فائدہ اٹھانے کی کوشش پر کارروائی ہوگی، کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس بات کا جائزہ لے گی کہ مہنگائی نہ ہو۔
پاکستان میں کورونا کی صورتحال
ملک بھر میں کورونا وائرس کے مزید 49 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جس کے بعد مجموعی تعداد 244 ہوگئی۔
پنجاب میں 24گھنٹے کے دوران 25،سندھ میں 17،بلوچستان میں مزید 6 افراد میں کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
سندھ میں مجموعی طور پر کیسز کی تعداد 172 ہوچکی ہے ،جن میں 134 تفتان سے آئے ہوئے زائرین ہیں،جنہیں سکھر قرنطینہ مرکز میں ٹھہرایا گیا ہے۔
پنجاب میں کورونا وائرس کے 26 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان بھی جاری کیا۔
بلوچستان میں 6 مزید کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کورونا متاثرین کی تعداد 16 ہوگئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں16،اسلام آباد میں 4 اور گلگت بلتستان میں کوروناکے 3 مریض سامنے آچکے ہیں۔
کورونا وائرس کے پیش نظر ملکی سرحدیں 14 روز کے بند کرنے کے ساتھ ملک بھر میں شادی ہالز ، مزارات ،بڑے مذہبی اور سیاسی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔
صوبوں نے کورونا وائرس کے متاثرین کے لیے قرنطینہ مراکز بنادیے ہیں ،جہاں متاثرین کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
سندھ حکومت نے سکھر ،پنجاب نے ڈیڑہ غازی خان ، خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان حکومت نے کوئٹہ کے علاقے میاں غنڈی میں کورونا کیئر سینٹر بنائے ہیں۔