پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مایا علی نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ان حالات میں یومیہ اجرت لینے والوں کے بارے میں سوچے۔
انہوں نے پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یومیہ اجرت لینے والوں کے لیے ایسی ٹیم کا بندوبست کرنے کی کوشش کرے جو بروقت پہنچ کر مفت معائنہ کرے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مایا علی نے ماسک پہنے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ 5روز قبل امریکا کے دورے سے واپس آئیں ہیں جہاں انہیں سردی کی شکایت تھی ،انہوں نے بتایا کہ لاہور ایئر پورٹ پر مسافروں کے لیے اسکریننگ کا تمام انتظام موجو دتھا۔
انہوں نے بتایا کہ اگلے 2دن تک انہوں نے اپنی دیکھ بھال کی اور 2 دن تک کورونا کی تشخیص کے لیے کروائے گئے ٹیسٹ کا انتظار کیا۔ جو الحمداللہ منفی آئے ہیں۔
مایا کا کہنا تھا کہ ان 2 دنوں کا انتظار بالکل آسان نہ تھا، انہوں نے یہ دن اضطراب، دباؤ اور خوف کی کیفیت میں گزارے۔
مایا نے کہا کہ یہ وقت ناصرف پاکستان بلکہ پوری انسانیت کے لئے ایک اہم وقت ہے، ہمیں اسے سنجیدگی سے لینا چاہئے، اس وائرس کے لئے ابھی تک کوئی ویکسین موجود نہیں ہے۔
کیپشن کے آخر میں مایا نے ان لوگوں کے لیے اپنی پریشانی کا اظہار کیا جو یومیہ اجرت پر گزر بسر کرتے ہیں۔
مایا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود متعدد لوگ یومیہ اجرت حاصل کرتے ہیں ، ایسے حالات میں ان کے پاس خود کو اور اپنے اہل خانہ کو کھلانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ وہ ان کے بارے میں سوچیں اور ایسی ٹیم کا بندوبست کرنے کی کوشش کریں جو ان تک پہنچ سکے اور ان کا مفت معائنہ کروائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ گھبرانے کا وقت نہیں ہے انشاءاللہ یہ وقت بھی خیر و عافیت سے گزر جائے گا۔
مایا نے کہا کہ ہمارے محفوظ مستقبل کیلئے معاشرتی دوری ہی واحد راستہ ہے، کچھ دیر دوسروں کو گلے نہیں لگائیں تاکہ ہم بعد میں زیادہ خوشی سے مل سکیں۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ اللہ پر بھروسہ کریں اور اپنے لیے، اپنے اہل خانہ اور پوری انسانیت کے لیے ہر ممکن احتیاط برتیں، ’بیشک اللہ سب سے بڑا ہے۔‘