• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’حکومت یومیہ اجرت لینے والوں کے بارے میں سوچے‘

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مایا علی نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ان حالات میں یومیہ اجرت لینے والوں کے بارے میں سوچے۔

انہوں نے پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یومیہ اجرت لینے والوں کے لیے ایسی ٹیم کا بندوبست کرنے کی کوشش کرے جو بروقت پہنچ کر مفت معائنہ کرے۔

View this post on Instagram

It’s been almost 5 days since I came back from my shaukat khanum fund raising US tour. I had chills when I was there. I got really worried so when I arrived at Lahore airport, they had a proper procedure for all the travellers to go through under the screening. Then I got checked myself and waited 2 days for results. Alhamdulillah test turned out negative. But this whole process wasn’t that easy. Stress, anxiety, sleepless nights and most importantly that fear... I know it’s a crucial time, not only for Pakistan but actually for the whole humanity. There is no vaccine that has yet been dicovered for this virus, all we can do is self care and follow proper measures. We must take it seriously. I am more worried about those people who survive on daily wages, now they don’t have any source to feed themselves and their families. They can’t even get checked themselves because of affordability. I’ll request the government of Pakistan to think about them and try to arrange a team who can reach them and get them checked free of cost. This is not a time to panic and this time too shall pass by Insha ALLAH. For now social distancing is the only way for our safer future. We won’t hug for some time so we can meet more happily later... Have faith in ALLAH and do take every possible precaution for yourself, for your family and for the entire humanity... “Beshak ALLAH is the greatest” #washyourhands #wearmask #socialdistancing

A post shared by Maya Ali (@official_mayaali) on


سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مایا علی نے ماسک پہنے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ 5روز قبل امریکا کے دورے سے واپس آئیں ہیں جہاں انہیں سردی کی شکایت تھی ،انہوں نے بتایا کہ لاہور ایئر پورٹ پر مسافروں کے لیے اسکریننگ کا تمام انتظام موجو دتھا۔

انہوں نے بتایا کہ اگلے 2دن تک انہوں نے اپنی دیکھ بھال کی اور 2 دن تک کورونا کی تشخیص کے لیے کروائے گئے ٹیسٹ کا انتظار کیا۔ جو الحمداللہ منفی آئے ہیں۔

مایا کا کہنا تھا کہ ان 2 دنوں کا انتظار بالکل آسان نہ تھا، انہوں نے یہ دن اضطراب، دباؤ اور خوف کی کیفیت میں گزارے۔

مایا نے کہا کہ یہ وقت ناصرف پاکستان بلکہ پوری انسانیت کے لئے ایک اہم وقت ہے، ہمیں اسے سنجیدگی سے لینا چاہئے، اس وائرس کے لئے ابھی تک کوئی ویکسین موجود نہیں ہے۔

کیپشن کے آخر میں مایا نے ان لوگوں کے لیے اپنی پریشانی کا اظہار کیا جو یومیہ اجرت پر گزر بسر کرتے ہیں۔

مایا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود متعدد لوگ یومیہ اجرت حاصل کرتے ہیں ، ایسے حالات میں ان کے پاس خود کو اور اپنے اہل خانہ کو کھلانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔

انہوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ وہ ان کے بارے میں سوچیں اور ایسی ٹیم کا بندوبست کرنے کی کوشش کریں جو ان تک پہنچ سکے اور ان کا مفت معائنہ کروائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ گھبرانے کا وقت نہیں ہے انشاءاللہ یہ وقت بھی خیر و عافیت سے گزر جائے گا۔

مایا نے کہا کہ ہمارے محفوظ مستقبل کیلئے معاشرتی دوری ہی واحد راستہ ہے، کچھ دیر دوسروں کو گلے نہیں لگائیں تاکہ ہم بعد میں زیادہ خوشی سے مل سکیں۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ اللہ پر بھروسہ کریں اور اپنے لیے، اپنے اہل خانہ اور پوری انسانیت کے لیے ہر ممکن احتیاط برتیں، ’بیشک اللہ سب سے بڑا ہے۔‘

تازہ ترین