کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ تفتان کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس پھیلا عمران خان کی قیادت میں کورونا پرقابو پا لینگے،میں جو کچھ کر سکتا ہوں کرتا رہتا ہوں،جیو جائز تنقید کرتا ہے تو کرے،سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ کورونا وائرس پھیلنا پاکستان کے لئے آئی ایم ایف پروگرام پر نظر ثانی کے لئے سنہری موقع تھا،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ حکومت اقدامات کر رہی ہے مگر عوام میں سنجیدگی نہیں دکھائی دے رہی ہے۔ وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا کہ خوف اور گھبراہٹ وائرس سے زیادہ خطرناک ہے، بارہ ٹرینیں بند کردی ہیں جبکہ وزیراعظم سے 34ٹرینوں کی اجازت لی ہے، ان تمام ٹرینوں کے متبادل انتظامات کیے ہیں، اگر ایک ٹرین بند ہو تو مسافر اسی ٹکٹ پر دوسری ٹرین میں چلے جائیں، پہلی تاریخ سے بارہ جبکہ پچیس یا تیس تاریخ سے باقی چوبیس ٹرینیں بھی بند ہوجائیں گی، ریلوے کو ہر ماہ تین لاکھ ملازمین کی تنخواہ دینا ہوتی ہے، ٹرینیں بند ہونے سے ہماری آمدنی بہت متاثر ہوگی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے 80فیصد مریض باہر سے آئے ہیں، اگر لاک ڈاؤن کردیا تو غریب زیادہ متاثر ہوگا، ٹرینوں کی بندش کیلئے وزیراعظم کی اجازت ضروری تھی، اگر حالات خراب ہو ئے تو مزید ٹرینیں بند کردیں گے، چاروں صوبوں میں رابطے کا باعث چند ٹرینوں کا چلتے رہنا اشد ضروری ہے، اس وقت بھی راجا بازار جائیں ہزاروں لوگ سڑکوں پر ہوں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ٹرینوں سے جانے والوں کو ماسک دیں پھر بھی نہیں پہن رہے ہیں،ایک دفعہ ٹیسٹ منفی ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ اس شخص کو وائرس نہیں ہوسکتا، نئی ٹیسٹنگ کٹس آرہی ہیں جس کے بعد اپنے مریضوں کا ٹیسٹ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے، ملک میں شاید 1600سے زیادہ وینٹی لیٹرز نہیں ہوں گے، کئی اسپتالوں میں وینٹی لیٹر ہی موجود نہیں ہیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کورونا روکنے کیلئے اچھے کام کیے ہیں، تفتان کی وجہ سے ملک میں کورونا پھیلا ہے، تفتان کو بہتر ہینڈل کرتے تو اتنا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا، کورونا مریضوں کی تعداد اتنی نہیں جتنا خوف پھیل گیا ہے، عمران خان کی قیادت میں قوم اور ملک کورونا پر قابو پالے گا، ٹرینیں مکمل بند کردیں تو خوف و ہراس بڑھ سکتا ہے، چھٹیاں ہونے کی وجہ سے سارے خاندانوں کے بچے ایک گھر میں اکٹھے ہوگئے ہیں جس سے زیادہ نقصان کا خدشہ ہے۔ جنگ جیو سے متعلق سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرابراہیم سے اپنے بیٹوں کی طرح پیار کرتا ہوں، میں جو کچھ کرسکتا ہوں کررہا ہوں اور کرتا رہتا ہوں، صرف جنگ پنڈی سے میرے اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن باقی جنگ جیو اور میر ابراہیم سے میری بیٹوں کی طرح محبت ہے، میں جو کہہ سکتا ہوں کہتا ہوں اور دوسرے لوگوں سے بھی کہلواتا ہوں، بعض اوقات آپ کی طرف سے بھی زیادتی ہوجاتی ہے اس پر بھی نظر ہونی چاہئے، جیو جائز تنقید کرتا ہے تو بالکل کرے، شوگر مافیا ، آٹا مافیا اور گھی مافیا چاہے پی ٹی آئی میں ہو انہیں قرار واقعی سزا ملنی چاہئے، یہ انسانی دشمن ہیں جو پیسوں کی خاطر غریب کو نقصان پہنچاتے ہیں، اشیائے خورد و نوش کی قلت پیدا کرنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں۔سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ شرح سود میں معمولی کمی سے لگتا ہے کہ اسٹیٹ بینک سمجھتا ہے کہ ملک کے حالات زیادہ خراب نہیں ہیں، ان کے اندازے میں کورونا وائرس کا معیشت پر زیادہ اثر نہیں ہوگا، بجٹ اسٹریٹجی پیپر میں ایک ہزار ارب کے اضافی ٹیکسوں کی اجازت لی گئی ہے، پچھلے سال بھی 700ارب سے زائد اضافی ٹیکس لگایا گیا تھا جس کے نتیجے میں بیروزگاری اور افراط زر میں اضافہ ہوا، کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی حالات مزید خراب ہونے کی توقع ہے لیکن شاید حکومت کو زمینی حقائق کا اندازہ نہیں ہے۔ حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تقریر میں لاک ڈاؤن کی صورت میں متاثرہ غریبوں کیلئے کوئی بات نظر نہیں آئی، کورونا وائرس پھیلنا پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پروگرام پر
نظرثانی کیلئے سنہری موقع تھا، حکومت کو آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کر کے ٹیکسوں کو کم کروانا چاہئے تھا، لاک ڈاؤن کیا گیا تو روزانہ کی بنیاد پر روزی کمانے والے پچاس لاکھ مزدور متاثر ہوسکتے ہیں، حکومت کو اسے ہینڈل کرنے کیلئے پہلے ہی اقدامات شروع کردینا چاہئیں، بینظیر انکم سپورٹ کے تحت امداد ڈبل کردینی چاہئے۔ حفیظ پاشا نے کہا کہ حکومت تیل کی قیمتوں میں کمی کا آدھا ریلیف بھی عوام کو دیدے تو مہنگائی میں دو فیصد کمی آسکتی ہے، حکومت کو شرح سود دو سے تین فیصد کم کرنی چاہئے تھی ،آئی ایم ایف کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کیلئے پچاس ارب ڈالر سے خصوصی فنڈ بناچکی ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف سے اپنے قرضوں کی ادائیگی میں توسیع لینی چاہئے، 3.5ارب ڈالر کی ہاٹ منی میں سے 1.6ارب ڈالر واپس جاچکے ہیں، اس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں 110ملین ڈالرز کی کمی آئی ہے، ایکسپورٹ اور بیرون ملک سے رقم کی ترسیل میں کمی آتی ہے تو تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ ختم ہوجائے گا۔