• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تجزیہ کاروں نے وزیر اعلیٰ سندھ کے فیصلے کی تعریف کردی

تجزیہ کاروں نے وزیر اعلیٰ سندھ کے فیصلے کی تعریف کردی


سینئر صحافیوں و تجزیہ کاروں نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے سندھ حکومت کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے اسے اچھا اقدام قرار دیا ۔

لاک ڈاؤن کے معاملے پر جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار شاہ زیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ زیادہ ذمے داری کا ثبوت دے رہے ہیں۔

سنئیر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم کو لاک ڈاؤن کے بارے میں اعلان سے پہلے وزیراعلیٰ سندھ سے صلاح مشورہ کرنا چاہیے تھا، اب عوام کہاں جائیں۔

ارشاد بھٹی نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے صوبے میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ اچھا قرار دے دیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا لاک ڈاؤن کا اعلان 

 واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج رات 12 بجے سے سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔

ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ بھر میں لاک ڈاؤن 15 دن کے لیے لگایا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو بلاضرورت گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔

مراد علی شاہ نے مزید کہاکہ یہ کرفیو نہیں ’کیئر فار یو‘ہے، اگر کوئی شخص کسی کام سے باہر نکلے تو شناختی کارڈ ساتھ رکھے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ایک گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ صرف ایک شخص سفر کرسکے گا، اسپتال جانا ہو تو گاڑی میں صرف 3 لوگوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ضرورت کے لیے گھر سے نکلنے کی اجازت ہے، ساتھ ہی وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتائے گا کہ وہ کیوں باہر آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے فیصلے سے متعلق ضروری گائیڈ لائنز سندھ حکومت کے فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کی جائیں گی۔

مراد علی شاہ نے تمام سیاسی جماعتوں، سماجی و مذہبی قیادت، پاک فوج اور اس کی میڈیکل ٹیموں، پولیس اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس حوالے سے بھرپور تعاون کا عزم ظاہر کیا۔

اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک 

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج جس اہم اجلاس میں سندھ میں لاک ڈاون کرنے کا فیصلہ کیا اس میں صوبائی حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما موجود تھے۔

اجلاس میں صوبائی وزراء، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان، مسلم لیگ ن کے محمد زبیر، تحریک انصاف کے فردوس شمیم نقوی،حلیم عادل شیخ، عوامی نیشنل پارٹی کے شاہی سید، جی ڈی اے کے نند کمار، شہریار مہر بھی موجود تھے ۔

وزیر اعلیٰ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں جماعت اسلامی کراچی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان، سید عبدالرشیداور جعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اسلم غوری شامل تھے۔

دوسری طرف وزرائے اعلیٰ پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا نے ایسی کوئی سرکاری میٹنگ نہیں کی۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ضرور کی ہیں۔

تازہ ترین