چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے 119 کیسز ہوگئے ہیں۔
کوئٹہ میں چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوروناوائرس کے کیسز میں دن بدن اضافہ ہو رہاہے، جس کی وجہ سے کوئٹہ کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں کوئٹہ سے کوئی باہر جاسکے گا اور نہ ہی کوئی اندر آسکے گا۔
فضیل اصغر نے کہا کہ مری آباد اور ہزارہ ٹاؤن میں لوگوں کا کورونا کا فوری چیک اپ کیا جائے گا اور ان علاقوں کو پوری طرح سے حصار میں لیا جائے گا۔
چیف سیکریٹری بلوچستان نے کہا کہ کچھ عرصہ میں بیرون ملک سے طیارے سے دو ہزار 64 افراد کوئٹہ آئے ہیں، بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کا طبی چیک کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وزراء نے کوروناوائرس کے امدادی فنڈ کےلئے ایک ماہ کی تنخواہ دینے کافیصلہ کیا ہے۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ ڈیوٹی پر نہ آنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے جبکہ بلوچستان میں آٹے کی کمی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اپنے گھروں میں مقیم ہوکر رہ جائیں، تاہم ابھی تک کوروناوائرس کی بیماری کنٹرول میں ہے جبکہ اگر کورونا کی وبا پھیلی تو اسے کنٹرول کرنا بہت مشکل ہوجائے گا۔
چیف سیکریٹری بلوچستان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد کوئٹہ کا دیگر صوبوں سے رابطہ نہیں رہے گا، اس مشکل صورتحال میں مخیرحضرات مالی مدد اور تعاون کے لئے آگے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ صورتحال کا ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں، صورتحال کا ناجائز فائدہ اٹھانے والوں سے سختی سے نمٹا جائےگا۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ منافع خوری پر سخت کارروائی کی جائے گی، جبکہ لوگ اگر گھروں میں رہیں گے تو کوروناوائرس سے بچت ہوگی اور کوئٹہ میں لوگوں کی آمدورفت روکنے کے لئے آٹھ مقامات پر ناکے لگائے جائیں گے۔