• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے سب سے بڑے کارگو طیارے کی یوکرائن میں آزمائشی پرواز

دنیا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ تک گراؤنڈ رہنے کے بعد ایک بار پھر "ایئربورن" ہوا اور یوکرائن میں دو گھنٹے کی کامیاب آزمائشی پرواز کی۔

انتونو این 225 ماریہ ایک اسٹریٹجک ایئرلفٹ کارگو ہوائی جہاز ہے۔ جسے انٹونیو ڈیزائن بیورو نے 1980 کی دہائی کے دوران سوویت یونین کی ریاست یوکرائن ایس ایس آر میں ڈیزائن کیا تھا۔ جہاز نے 1985 میں پہلی اڑان بھری۔ 

لگ بھگ 35 سال قبل تخلیق کیے گئے اس کے کارگو ائیرلفٹ کے چھ ٹربوفن انجن چلتے ہیں اور یہ اب تک کا دنیا کا سب سے بھاری طیارہ ہے، جس کا زیادہ سے زیادہ ٹیک آف وزن 640 ٹن ہے۔ طیارے کا مجموعی وزن دو لاکھ 85 ہزار کلوگرام ہے۔ اس بھاری بھرکم طیارے کے پروں کا سائز 88 میٹر ہے۔

 جہاز کی مجموعی لمبائی 84 میٹر ہے اور زیادہ سے زیادہ رفتار 850 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اپنے سوویت فوجی مشنز کو کامیابی کے ساتھ پورا کرنے کے بعد اسے آٹھ سال تک کھڑا کئے رکھا گیا۔ اس کے بعد اسے دوبارہ متعارف کرایا گیا۔ اس جہاز نے ایک تجارتی پرواز میں 247،000 کلوگرام بوجھ بھی لیا ہے۔ 

ہوا بازی کے ذرائع کے مطابق طیارے کو ستمبر 2018 میں ٹیکنیکل مرمت کیلئے یوکرین کے دارالحکومت کیوو میں گراؤنڈ کردیا گیا تھا۔ حال ہی میں اس کی آرائش مکمل ہوئی ہے اور جہاز نے یوکرائن کے کیوو ہوسٹومل ائیرپورٹ سے بدھ کی دوپہر مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکر 52 منٹ پر آزمائشی اڑان بھری۔

 ایوی ایشن ذرائع کے مطابق یہ پرواز ایک گھنٹے تک محدود کی گئی تھی، تاہم دوران پرواز اس میں کچھ وقت کی توسیع کی گئی۔ طیارے کو واپس کیوو ہوسٹومل ائرپورٹ پر ہی لینڈ کرنا تھا۔

 ایک گھنٹہ 45 منٹ کی پرواز کے بعد طیارے نے اسی ائیرپورٹ پر لینڈنگ کی کوشش کی مگر پائلیٹ نے رن وے کو چھوتے ہی طیارے کی دوبارہ اڑان بھری اور مخالف سمت سے اپروچ لیتے ہوئے ٹھیک دو گھنٹے بعد تین بجکر 52 منٹ پر طیارہ بخیریت لینڈ کرگیا۔

تازہ ترین