• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حفاظتی نقطہ نظر سے مساجد سمیت تمام عوامی مقامات پر اجتماع بند کرنا ضروری ہے، علمائے کرام

بریڈ فورڈ (پ ر) حفاظتی نقطہ نظر سے مساجد سمیت تمام پبلک مقامات پر اجتماع بند کرنا مفاد عامہ کی حیثیت سے جائز ہی نہیں بلکہ ضروری ہے گھروں میں نماز جمعہ ادا کرنے کی سہولت پوری ہوں توجمعہ ادا کیا جاسکتا ہے، ورنہ ظہرکی نماز ادا کی جائے گی ، علماء اہل حدیث کی فتوی کمیٹی نے ہدایات جاری کر دیں مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے شعبہ نشر واشاعت کے مطابق گزشتہ رات جمعیت سے وابستہ علماء اور دار الافتاء کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت مولانا عبدالہادی العمری صدر دار الافتاء و المجلس القضاء الاسلامی منعقد ہوا جس میں علماء کی آراء کی روشنی میں امت کی صحت و سہولت کی خاطر مساجد میں پنج وقتہ نماز اور نماز جمعہ کو دور ابتلاء میں معطل کرنے کے اقدامات کا قرآن و حدیث کی روشنی میں جائزہ لیا گیا علماء اہل حدیث نے کورونا وائرس کو ایک قدرتی آفت اور اللہ کی طرف سے آزمائش قرار دیتے ہوئے جسم و جان کی حفاظت کو ترجیح دینے پر اتفاق کیا۔ بظاہر تو ایک آفت ہے لیکن اس میں کئی خیر کے پہلو بھی ہوں گے، انسان کو اللہ کی قدر وقضا پر راضی برضا رہنا چاہیئے، اس کے ساتھ ساتھ علماء نے تمام اداروں اور مالدار افراد سے گھروں میں بیٹھے ہوئے غریب و مسکین افراد خانہ کی دل کھول کرمالی امداد کرنے اور انہیں اشیائے خوردو نوش پہنچانے کی تلقین بھی کی اسی سے نیکی کی حدپوری ہوتی ہے، مولانا عبدالہادی نے کہا اگرچہ پنج وقتہ نمازوں اور جمعہ جیسی اہم عبادت کومساجد کی بجائے گھروں تک محدود کرنے کے تصورہی سے بڑی وحشت ہوتی ہے، لیکن انسانی جان اور صحت کیلئے اس اقدام کے بغیر گزارہ نہیں ہے اس لیے جہاں کم ازکم تین بالغ افراد موجودہوں اور خطبہ دینے کی اہلیت ہوتو وہ گھروں میں جمعہ ادا کرسکتے ہیں ورنہ نمازظہراداکرلی جائے۔ افتاء کمیٹی نے عوام سے دعا و استغفار تلاوت قرآن کے اہتمام کی تلقین بھی کی اس رائے پر اتفاق کرنے والوں میں مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے امیر مولانا محمد ابراہیم میر پوری ، مولانا حبیب الرحمن ناظم اعلی ، افتخار احمد ،مولانا منیرقاسم ، حافظ عبدالاعلیٰ درانی ناظم نشرواشاعت ، مولانا محمد شعیب میرپوری ،مولانا حفیظ اللہ خان ، مولاناحافظ حمود الرحمن شرقپوری ، مولانا شفیق الر حمٰن شاہین ،،مولانا رفیق عابد مدنی،مولانا محمد ادریس مدنی ، پروفیسرحافظ مطیع الرحمن ، مولانا ڈاکٹر خرم بشیر، مولانا عبدالستار عاصم ، مولاناشیرخان جمیل عمری ،مولانا قاری عبدالسلام، مولانا جمال اعظمی ، قاری ذکاء اللہ سلیم ،حافظ سعود الرحمن ، مولانا فضل الرحمن حقانی ، حافظ شریف اللہ شاہدناظم تبلیغ، مولانا حافظ اخلاق احمد، ،مولانا حافظ محمد ارشد، چوہدری شوکت علی، مولانا حافظ عبدالرحیم ، مولانا مفتی عبدالر حمٰن، مولانازکریاسعود ، مولنا واجد مالک ، حافظ عبدالحمید ،حافظ عبدالباسط ،مولانا کنور شکیل ،مولانامحمود الحسن یزدانی ، قاری عزیر احمد، مولانا حبیب الر حمٰن چوہدری ، مولاناصہیب احمد ، ڈاکٹر عبدالرب ثاقب وغیرھم شامل ہیں ۔ علماء نے اس بلاء وآفت کے ٹلنے کی دعا بھی کی کہ اللہ کریم اپنی مخلوق پر رحم فرمائے اورصحت و عافیت عطا فرمائے ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ باذن اللہ جلدآزمائش کے بادل چھٹ جائیں گے، اور مساجد کی رونقیں بھی جلد بحال ہوجائیں گی ،وریں اثناء مولاناعبدالاعلیٰ نے کروناوائرس سے متاثرین کی وفات کے سلسلہ میں پالیمنٹ میں میتوں کو جلانے کے خلاف پیش کیے جانے والے بل کو اسلامی کمیونٹی کی خواہشات اور امنگوںکے مطابق پاس کرانے کیلئے جدوجہد کرنے والی برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ناز شاہ ، ہاؤس آف لارڈز کے ممبر لارڈ محمد نذیر، ودیگر حامی اراکین پارلیمنٹ کاشکریہ ادا کرتے ہوئے اسے تاریخی اورقابل ستائش اقدام قراردیا۔ 

تازہ ترین