• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جس کیس میں عدالت حکم دے اس میں جان بوجھ کر سستی کی جاتی ہے،چیف جسٹس

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)سپریم کورٹ نے باجوڑ پبلک سکول کے ملازمین کو سرکاری ملازمین کے برابر مراعات دینے کے فیصلے کے خلاف کے پی کے حکومت کی اپیل زائد المعیاد ہونے پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہر کیس کی طرح یہ اپیل 122 دن تاخیر سے دائر کی گئی ہے،کے پی کے حکومت پر 10 ارب کی تلوار لٹک رہی ہے مگر کیس میں معاونت نہیں مل رہی ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جمعہ کے روز کیس کی سماعت کی توحکومتی وکیل نے کہا کہ یہ کیس عوامی مفاد کے دائرہ کار میں آتاہے اگر پشاور ہائیکورٹ کا یہ فیصلہ برقرار رہا تو دیگر اداروں کے ملازمین بھی عدالت میں آ جائیں گے۔

یہ تمام تقرریاں پولٹیکل ایجنٹ نے اپنے فنڈ زسے کی تھیں، چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ تاخیر سے آ نے والی اپیلوں پر سخت موقف اپنانے کا فیصلہ دے چکی ہے جو لوگ تاخیر سے اپیلیں دائر کرتے ہیں ان کے خلاف کچھ بھی نہیں ہوتا ہے۔

جس کیس میں عدالت حکم دے اس کیس میں جان بوجھ کر لازماًسستی کی جاتی ہے،آپ کو اس کیس میں بھی تاخیر کی وجہ بتانا ہوگی، کے پی کے حکومت کے بجٹ سے تو تنخواہیں بھی پوری نہیں ہوتی ہوں گی ،عدالت کے ہاتھ قانون سے بندھے ہیں۔

دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ اس کیس کیلئے مجاز فورم نہیں تھا،بعد ازاں فاضل عدالت نے لاء افسرکو آ ئندہ سماعت پرکیس کی سنجیدگی سے تیاری کر کے آ نے کی ہدایت کے ساتھ مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

تازہ ترین