• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس نے کراچی کو سنسان کردیا


کورونا وائرس نے کراچی شہر کو سنسان کردیا، لاک ڈاؤن کے چھٹے روز کراچی کی رونقیں مزید ماند پڑگئیں، صبح آٹھ بجے کھلنے والی دُکانیں، شام پانچ بجے بند کرادی گئیں، دفاتر جانے اور واپسی کے اوقات کے علاوہ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہا۔

پولیس اور رینجرز اہلکار غیرضروری طور پر آنے والوں کو واپس بھیجتے رہے، پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے بعض شہریوں کو معمولی سزائیں بھی دی گئیں۔

کورونا نے کراچی جیسے بڑے شہر کو خوف اور احتیاط کے دائرے میں محصور کردیا، سندھ حکومت کے حکم پر لاک ڈاون کے چھٹے روز شہر میں کاروبارِ زندگی کی مہلت مزید کم ہوگئی، صبح کے اوقات میں کھلنے والی تمام دُکانیں شام پانچ بجے بند کرادی گئیں۔ باقی کا نقشہ بھی وہی رہا۔

دفاتر جانے اور واپسی کے اوقات کے سوا شہر کی شاہراہیں بیشتر وقت سونی پڑی رہیں اس کی وجہ ناکوں پر موجود پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تھی، جو کسی مناسب وجہ کے بغیر باہر نکلنے والوں کو واپس بھیجتی رہی، جبکہ پابندی کو سنجیدگی سے نہ لینے والے بعض شہریوں کو سڑک کنارے کھڑا کر کے سزا بھی دی گئی۔

سندھ پولیس کی جانب سے سٹیزن مانیٹرنگ ایپ بھی متعارف کروائی گئی ہے ، جس سے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کے دوران گھر سے نکلنے والے شہریوں کا ڈیٹا جمع کیا جا رہاہے۔

پولیس نے گلشن اقبال میں سپر اسٹور پر چھاپہ بھی مارا اور چھپائے گئے ماسک اور سینی ٹائیزر برآمد کر کے مناسب قیمت پر شہریوں کو فراہم کرنے کی تاکید کی۔

تازہ ترین