• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں کورونا کےباعث وینٹی لیٹرز کی مانگ بڑھ گئی، مزید سخت حکومتی اقدامات کاامکان

راچڈیل(ہارون مرزا)برطانیہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی خوفناک تعداد کے پیش نظر وینٹی لیٹرز کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔دوسری جانب برطانوی حکومت کی جانب سے مزید سخت اقدامات اٹھائے جانے کے امکانات ہیں۔تفصیلات کے مطابق برطانیہ میںکورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث وینٹی لیٹر کی مانگ بڑھتی جارہی ہے ۔ برطانیہ کی ایک معروف ویکیوم کلینر بنانے والی برطانوی کمپنی نے صرف دس دن میں ایک نیا وینٹی لیٹر ایجاد کرلیا ہے جو کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کو طبّی امداد پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گا ویکیوم کلینر اور ایسی دوسری گھریلو مصنوعات بنانے والی برطانوی کمپنی ڈائسن کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز کو انتہائی موثر قرار دیا جا رہا ہے جووزن میں انتہائی کم اور کسی بھی مریض کو فوری ریلیف دینے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے کمپنی کا کہنا ہے کہ وینٹی لیٹرز نیشنل ہیلتھ سروسز کو فراہم کر کے موجودہ بدترین حالات میں ملک کی خدمت کی جا سکتی ہے ابتدائی طور پر کمپنی 15ہزار وینٹی لیٹرز تیار کرنیکا ارادہ رکھتی ہے جس میں سے 10ہزار برطانوی اداروں کے سپرد کیے جائیں گے جبکہ باقی پانچ ہزار دیگر ممالک کو عطیہ کر دیے جائیں گے وینٹی لیٹرز کی قیمت کے بارے میں ابھی کوئی فارمولہ طے نہیں کیا گیا مگر کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں فی الحال انسانیت کو بچانے کا معاملہ ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہے کورونا وائرس کے متاثرین کو سانس لینے میں انتہائی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے سانس رواں دواں رکھنے کیلئے مصنوعی تنفس دینے والی مشین کی ضر ورت پڑتی ہے دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں موجود وینٹی لیٹرز کی تعداد ضرورت سے انتہائی کم ہے ۔علاوہ ازیںبرطانیہ میں کورونا وائرس کی وجہ سے مریضوں اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو سخت ترین اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں برطانوی حکومت کے مشیروں کا موقف ہے کہ معاشرتی دوری کے لیے سخت اقدامات وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اس بیماری نے 759سے زائد انسانوں کی جان لے لی ہے جبکہ 14579افراد اس موذی مرض کا شکار ہیں ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ رہی ہے ضر ورت اس امر کی ہے کہ تمام افراد کے شخصی تعلقات کو مزید کم کیا جا ئے۔ فرانس میں حکومت کی طرف سے طے کردہ فاصلہ رکھ کر ایک مرتبہ ورزش کی جا سکتی ہے کیونکہ یہ وبا پھیلنے کی شدت پرپہنچ گئی ہے برطانوی پولیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی طرف سے کورونا وائرس لاک ڈائون پرعمل درآمد کرنا اور کرانا ہمارا سب کا فرض ہے ہم اس پر پوری صلاحیت سے عمل درآمد کرانے کیلئے بے بس ہونے کا اعتراف کرتے ہیں ا س سلسلہ میں قوانین کو پور ی طاقت کے ساتھ نافذ کرنے کی ضر ورت ہے۔ گزشتہ روز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لندن کے ہسپتالوں میں سب سے زیادہ اموات کی تعداد 54 ریکارڈ کی گئی ہے ویسٹ مڈلینڈ کے ہسپتالوں میں 19 افراد بھی شامل ہیںایک سینئر حکومتی مشیر نے مشورہ دیا کہ اعداد و شمار کم از کم اگلے تین ہفتوں تک بڑھتے رہیں گے۔ ایسٹر کے موقع پر یہ تعداد خوفناک حد تک بڑھ جائے گی قواعد وضوابط کی دھجیاں اڑانے والے لوگوں کو روکنے کے لئے روڈ بلاکس ، ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر مختلف طریقوں پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے جبکہ میٹ پولیس نے خریداروں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے عارضی لائنیں نہ لگانے پر 80پائونڈ جرمانہ عائد کرنیکا فیصلہ کیا ہے ۔

تازہ ترین