• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھلیسیمیا کے مریض بچوں کو عطیات ملنا بند ہوگئے

تھلیسیمیا کے مریض بچوں کو عطیات ملنا بند ہوگئے


تھلیسیمیا کے مریض بچوں کو زندہ رہنے کے لیے ہر 10 سے 12 دن بعد تازہ خون کی ضرورت رہتی ہے، مگر لاک ڈاؤن کی صورت حال کے باعث خون کے عطیات ملنا تقریباً بند ہو گئے ہیں۔

بچوں نے صحت مند شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے لیے خون کے عطیات جمع کراتے رہیں۔

لاک ڈاؤن سےجہاں خطرناک کورونا وائرس کاپھیلاؤ روکنے میں خاطرخواہ مدد ملی ہے، وہاں اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔

ان ہی نقصانات میں سے ایک تھلیسیمیا کےمریض بچوں کی مشکلات میں اضافہ ہے،جن کیلئےہر 10 سے 12 دن بعد تازہ خون زندگی کی علامت ہوتا ہے۔

تھلیسیمیا کےمریض بچے ان دنوں حسرت و یاس کی تصویر بنے تازہ خون دینے والوں کے منتظر ہیں۔

بچے لاہور میں تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لئے خون جمع کرنے والے ادارے سندس فاؤنڈیشن کے منتظمین نے بتایا کہ انہیں کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات کی جانب سے خون کا عطیہ ملتا تھا، لیکن اب چھٹیوں کے باعث یہ عطیہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

سندس فاؤنڈیشن ڈاکٹرز اور مریض بچوں نے تندرست شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور ان کی زندگی کا چراغ گُل ہونے سے بچانے کیلئے خون کے عطیات جمع کرائیں۔

تازہ ترین