پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے 23 جنوری کو جاری کیے گئے اپنے ہیلتھ الرٹ میں متنبہ کیا تھا کہ کورونا وائرس کا کوئی علاج نہیں ہے، اگر یہ پاکستان میں پھیلا تو اس پر قابو پانا مشکل ہوگا۔
پی ایم اے کے جاری کردہ ہیلتھ الرٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک میں کورونا سے نمٹنے کے لیے تمام احتیاطی طریقے فوری طور پر اختیار کر لیے جائیں۔
پی ایم اے نے آگاہ کیا تھا کہ آسٹریلیا، بنگلا دیش، نیپال، سنگاپور اور امریکا نے ایئرپورٹس پر وائرس کی روک تھام کے لیے اسکریننگ کا نظام قائم کر لیا ہے۔
پی ایم اے نے ہیلتھ الرٹ میں یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں وائرس ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریز قائم کی جائیں تاکہ سوائن فلو، ڈینگی، برڈ فلو، چکن گُنیا، زیکا وائرس، کانگو وائرس، کورونا وائرس اور دیگر وائرس کی فوری طور پر تشخیص کی جاسکے۔