کراچی ، لاہور ، ملتان ، فیصل آباد، سکھر (نمائندگان جنگ) ایڈیٹر انچیف جنگ وجیو گروپ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف کراچی ، لاہور اور ملتان میں بھوک ہڑتالی کیمپس جاری۔ سیاسی ، سماجی ، اقلیتی اور صحافی رہنمائوں کا جنگ اور جیو کے ملازمین کیساتھ اظہار یکجہتی ، میر شکیل الرحمان کی رہائی کا مطالبہ ،صحافی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ حکومت کا میڈیا انڈسٹری پر قبضہ کا خواب پورا نہیں ہوسکے گا، وہ نیب کے ساتھ مل کر جتنی بھی سازشیں کرلے میڈیا انڈسٹری کے صحافی اور کارکنان سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے اور اپنے اداروں کو بچانے کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے، میر شکیل کے خلاف جھوٹے مقدمہ کو خارج کرکے انہیں فوری رہا کیا جائے گا۔ ایپنک کراچی کے چیئرمین اور دی نیوز یونین کے جنرل سیکرٹری دارا ظفر نے بھوک ہڑتالی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نیب کے ساتھ مل کر جتنی بھی سازشیں کرلے میڈیا انڈسٹری کے صحافی اور کارکنان سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے اور اپنے اداروں کو بچانے کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے، اس موقع پر یونائیٹڈ ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل لیاقت ساہی، اپینک کے سیکرٹر ی جنرل شکیل یامین کانگا، سینئر صحافی اور جیو کراچی کے بیورو چیف فہیم احمد صدیقی، جنگ یونین کے سابق نائب صدر امین الدین، کراچی ایپنک کے وائس چیئرمین اور جاوید پریس جنرل سیکرٹری کے رانا یوسف، دی نیوز کے صدر سعید محی الدین پاشا اور دیگر بھی موجود تھے۔جنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام پیر کو جنگ بلڈنگ کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں جنگ یونین کے محمد ہاشم، جیو کے عارف انصاری، دی نیوز کے آصف الدین اور جاوید پریس فرخ ظفر بھوک ہڑتال پر بیٹھے۔ اس موقع پر احفاظ الرحمن کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ ڈیوس روڈ لاہور میں جاری احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ میں سینئرصحافی سہیل وڑائچ، سول سوسائٹی کے نمائندے عبداللہ ملک، صدرپنجاب یونین آف جرنلسٹس قمر زمان بھٹی، صدرلاہور پریس کلب ارشد انصاری، ممبر گورننگ باڈی لاہور پریس کلب امجد فاروق کلو،جنگ ورکرز یونین کے جنرل سیکرٹری فاروق اعوان ، بیدار بخت بٹ، مقصود بٹ، مقصود اعوان ، خضر حیات گوندل، شاہین قریشی، خالد فاروقی، علی میر، تجمل گرمانی، ارشد جیلانی، سید مجتبٰی نقوی، اقبال بخاری سمیت متعددصحافی شریک ہوئے۔ سہیل وڑائچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی کیمپ میں سب کارکن صحافی موجود ہیں، میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سے بہت دکھ ہوا، گزشتہ 18ماہ سے میڈیا کی صورتحال بہت خراب ہے اور میڈیا پر دباؤ بڑھ گیا ہے، عمران خان کی پالیسیو ں کی وجہ سے تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کر ے گی، صحافی بھی معاف نہیں کریں گے، عمران خان تیار رہیں کہ قدرت ان کے ساتھ کیا کر تی ہے ۔دوسری طرف سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ عبدالرحمٰن نے جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاری سے ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ حکومت اپنے اقدامات پر مثبت تنقید برداشت نہیں کرتی اور جو ادارہ تنقید کرے گا اس کا حال یہی ہوگا۔ ملتان میں جاری بھوک ہڑتالی کیمپ پانچویں روز بھی جاری رہا ۔ملتان میں لگنے والے بھوک ہڑتالی کیمپ میں گزشتہ روز مسلم لیگ ن کی سابق ایم این اے سلطانہ شاہین، پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما سعیدہ جمال لابر،مسلم لیگ ن کی افشین بٹ ،حمیدہ چوہان پیپلزپارٹی لائرزفورم کی روبینہ ناصر خان،مسلم لیگ نون کی مقصودہ انصاری،پیپلزپارٹی سے راضیہ رفیق، شبانہ گل، ہندو کمیونٹی سے شکنتلا دیوی، سماجی رہنما ایم فاروق، عبدالرؤف لودھی، چوہدری محمد یاسین کے علاوہ ظفر آہیر، شہادت حسین،شاہد بخاری،عقیل چوہدری،احتشام الحق، کمال ایوب،محمد اکرام،عظیم سمیت جنگ جیو کے دیگر کارکنوں نے شرکت کی۔علماء و مشائخ اہلسنت کے رہنما صاحبزادہ محمد قوسین حق اورمولا نا محمد ریاض کھرل و دیگر نے کہا ہے کہ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ مشکل کی اس گھڑی میں میر شکیل الرحمٰن کی رہائی بہت ضروری ہے تاکہ وہ ملک وقوم کی رہنمائی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس غیر معمولی صورتحال میں اپنی توانائی میڈیا کے ساتھ محاذ آرائی کی نظر کرنے کی بجائے افہام و تفہیم اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا چاہئے۔ دربار محدث کبیر ؒمیں میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کیلئے دعابھی کروائی گئی۔سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سکھر کے صدر قربان ملانو نے کہا ہے کہ جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کو نیب نے غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے، وہ سکھر پریس کلب کے باہر صحافیوں کی جانب سے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کیخلاف کئے جانیوالے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ مظاہرے کی قیادت پی ایف یو جے کے مرکزی نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے کی۔ مظاہرے میں سکھر پریس کلب کے صدر نصر اللہ وسیر، یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلیم سہتو، نوشہروفیروز یونین آف جرنلسٹس کے زاہد قائم خانی سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں اور وکلاء برادری نے شرکت کی۔