وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ملکوں کے لیے قرضوں میں سہولت کی اپیل کی تھی، جی ٹوئنٹی نے پاکستان سمیت 76 ملکوں کو قرضوں پر ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دفترِ خارجہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ فیصلے کے تحت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سمیت تمام مالیاتی ادارے ریلیف دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، پوری دنیا اس سے متاثر ہو رہی ہے، دنیا کی معیشت پر 3 فیصد کمی آئے تو 9 کھرب ڈالر کا فرق پڑے گا، اس سے گلوبل اکانومی اور ایکسپورٹ متاثر ہوئی ہے۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کورونا وائرس سے دنیا بھرمیں ایک لاکھ 30 ہزار اموات ہو چکی ہیں، اس کی وجہ سے ترقی یافتہ ممالک میں بھی بے روزگاری بڑھ رہی ہے، برآمدات بھی کم ہوگئی ہیں، وزیرِ اعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے 8 ارب ڈالرز کا ریلیف پیکیج دیا، یہ نہیں ہوسکتا کہ کورونا وائرس سے چین متاثر ہو اور امریکا متاثر نہ ہو، یہ بھی ہو نہیں سکتا کہ یورپ متاثر ہو اور پاکستان متاثر نہ ہو۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی اقتصادیات میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے، ماہرین کے مطابق عالمی اقتصادیات میں 3 ٹریلین ڈالرز کا اثر ہو گا، میں ترقی پذیر ممالک کی وکالت کر رہا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس مالیاتی گنجائش نہیں ہے، دنیا میں برآمدات متاثر ہوئیں تو ترسیلاتِ زر بھی متاثر ہوئی ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اپیل کی کہ جہاں ترقی یافتہ ممالک متاثر ہیں غریب ممالک کا کیا حال ہوگا، ترقی یافتہ ممالک کی جہاں آمدن گر رہی ہے وہیں اخراجات بڑھ رہے ہیں، ترقی پذیر ممالک کی مدد قرضوں سے ممکن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جی 7 کے اجلاس میں ہماری قرض معافی کی تجویز زیرِ بحث آئی، جی 7 نے کہا ہے کہ ہم تب آگے بڑھ سکتے ہیں، جب جی 20 غور کرے، جی 20 نے 76 ممالک کو قرضوں میں ریلیف کا فیصلہ کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قرضوں میں ریلیف کے فیصلے پر یکم مئی سے عمل درآمد ہو جائے گا، جی 20 کے فیصلے سے پاکستان کو مالیاتی گنجائش ملے گی، عمران خان نے موسمیاتی تبدیلی کا گلوبل اقدام اٹھایا، وزیرِ اعظم نے توہین آمیز خاکوں کا معاملہ بھی اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیئے: شاہ محمود قریشی کا چینی وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ
انہوں نے کہا کہ جی 20 نے کہا ہے کہ جتنے فسکل ٹولز ہیں ان کو بروئے کار لایا جائے، حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جی 20 کے ریلیف پیکیج کو سامنے آنے دیں پھر صحیح اندازہ ہو گا، وزیرِ اعظم نے اتفاقِ رائے کے لیے نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی قائم کی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی میں تمام صوبوں کی نمائندگی موجود ہے، وزیرِاعظم عمران خان سب سے پہلے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی بات سنتے ہیں، ہماری نیت سب کو لے کر چلنے کی ہے، سندھ ہماری اہم اکائی ہے، ہم سندھ کو مایوس نہیں کرنا چاہتے، یقین ہے کہ سندھ حکومت بھی نیک نیتی سے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اوور سیز پاکستانیوں کو لانے کے لیے ٹیسٹنگ کرنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ بیرونِ ملک پھنسے تمام پاکستانیوں کو لایا جائے، اوور سیز پاکستانیوں کے لیے کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کیا ہے، 20 اپریل سے بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے 2 ہزار سے کپیسٹی بڑھا کر 8 ہزار کرنےجا رہے ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ ایمبیسیز کو ہدایت کی ہے کہ بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں سے تعاون کریں، ڈبلیو ایچ او کے وسائل کاٹ دیں گے تو ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا، 18 ویں ترمیم کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ جو چاہیں قدم اٹھائیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی آراء پر غیر جانبدار این سی او سی کا ادارہ قائم کیا، پیپلز پارٹی کے وزیرِ اعلیٰ این سی او سی کے اجلاس میں شامل ہوتے ہیں۔