• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی آئی اے بلز پر حکومتی ٹیم کےمولانا فضل الرحمان سے مذاکرات

لاہور(نمائندہ خصو صی)دینی جماعتوں نے تعزیرات پاکستان میں تحفظ حقوق نسواں بل  معاملات کے حوالے سے اہم ترامیم  اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوانے اورپی آئی اے بل میں بڑی جماعتوں کے اتفاق رائے سے دونوںبلز کو  آج سیاسی جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں ترمیمی شکل دی جائے گی۔ پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق پی آئی اے سمیت تعزیرات پاکستان سے متعلق بلز پر اعتماد میں لینے کے لیے حکومتی ٹیم حکومتی اتحادی جماعت کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات شروع ہو ئے۔ ذرائع کے مطابق  وفاقی وزیر قانون و انصاف اور پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین زاہد حامد اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ نے مولانا فضل الرحمان سے  طویل ملاقات کی انہیں اینٹی آنر کلنگ اور زنا بالجبر کی سزا سے متعلق بلز پر حکومت موقف سے آگاہ کیا ۔یہ دونوں بلز پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں 11اپریل کو منظوری کے لیے پیش ہوں گے ۔پاکستان پیپلز پارٹی دونوں بلز کی محرک ہے۔ زاہد حامد نے دونوں بلز میں مجوزہ ترامیم سے بھی آگاہ کیا جس کے تحت اینٹی آنر کلنگ کے جرم کو تعزیرات پاکستان میں شامل کیا جا رہا ہے بل کا نام تبدیل کر دیا جائے گا صلح صفائی کی صورت میں فاضل عدالت کے جج کا مطمئن ہونا ضروری ہو گا۔اسی طرح اسے فساد فی الارض کے جرائم میں شامل کرنے کی تجویز ہے عمر قید بھی دی جا سکے گی۔ زنا بالجبر کی سزا کے بل کے بارے میں بھی ترامیم تیار کر لی گئی ہیں ۔دریں اثنا  دینی جماعتوں کی قیادت کی جانب سے تحفظ خواتین ایکٹ پر مذاکرات کیلئے جماعت اسلامی کے اسد اللہ بھٹو، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر، ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مولانا فضل علی حقانی اور سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضی کے نام بھجوائے گئے ہیں۔ مشترکہ کمیٹی تحفظ خواتین ایکٹ پر مذاکرات کرے گی اور ایکٹ کا دوبارہ تنقیدی جائزہ لیا جائے گا۔ 
تازہ ترین