• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کورونا وائرس، کھیلوں کی انڈسٹری کو بھاری مالی نقصان

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں جہاں کھیلوں کے بڑے بڑے ایونٹس ملتوی ہوگئے وہاں اسپورٹس انڈسٹری کو اربوں ڈالرز کے نقصان کا بھی سامنا ہے مختلف کھیلوں کی لیگز کے ملتوی ہونے سے کھلاڑیوں کو بڑے پیمانے پر مالی بحران سے دوچار ہونا پڑا جہاں دنیائے کھیل کے سب سے بڑے ایونٹ اولمپک گیمز ملتوی ہوگئے تو وہیں ومبلڈن ٹینس اور ٹوردی فرانس سائیکل ریس کی منسوخی نے رہی سہی کسربھی پوری کردی اس وقت سب سے زیادہ مسئلہ ٹوکیو اولمپکس گیمز کے منتظمین کے لئے جنم لے رہا ہے جن کے اخراجات 2020کے مقابلے میں اگلے برس کئی گنا بڑھ جائیں گے اس حوالے سے انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی کے سربراہ تھامس باخ کاکہنا ہے کہ اولمپکس گیمز کے ملتوی ہونے سے آئی او سی کو کئی سو ملین ڈالرز اضافی لاگت کا سامنا کرنا پڑے گاجاپان 2013میں میزبانی ملنے والے معاہدے کے تحت ہی رقم خرچ کرے گا مگر اب ہم نے جاپان سے اضافی لاگت میں حصہ ڈالنے کی درخواست کی ہے۔ 

جس پر بات چیت جاری ہے انہوں نے کہا کہ اضافی لاگت کا بوجھ ہمارے لئے پریشانی کا باعث ہے اگلے سال ہونے والے اولمپکس گیمز میں اخراجات کی کو کم کرنے اور ملتوی ہونے والے گیمز کے تیار شدہ مقامات کو زیر استعمال لانے کے لئے ٹوکیو اولمپکس اور پیرا اولمپکس کی آرگنائزنگ کمیٹی اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کی کوآرڈینیشن کمیشن کا اجلاس بھی ہوا، جس میں 2020 گیمز کے فریم ورک کا نقشہ تیار کیا گیا جسے 2021 کے موسم گرما تک ملتوی کردیا گیا ہے تمام فریقوں نے ٹیلی مواصلات کے ذریعہ ایگزیکٹو پروجیکٹ ریویو میٹنگ کا انعقاد کیا تاکہ اس بات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے کہ کھیلوں کو آگے بڑھانے کے لئے کیا کیا اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ 

اس ضمن میں آرگنائزنگ کمیٹی اور کوآرڈینیشن کمیشن نے ایک فریم ورک پر اتفاق کیا ہے جس میں 2020 کے اصل منصوبے کا حصہ بننے والے مقامات کو استعمال کرنے اور مسابقت کے اسی شیڈول پر قائم رہنے پر غور کیا گیاتمام شرکاء نے تاخیر کی وجہ سے پیدا ہونے والے اضافی اخراجات کو کم کرنے کے لئے سخت محنت کرنے پر بھی اتفاق کیاآئی او سی اور آرگنائزنگ کمیٹی نے کوآرڈینیشن کمیشن کی چیئر جان کوٹس اور آرگنائزنگ کمیٹی کے صدر یوشیرو موری کی سربراہی میں ایک مشترکہ اسٹیئرنگ کمیٹی بھی قائم کی تاکہ فیصلہ سازی ہر ممکن حد تک موثر انداز میں کی جاسکے کوآرڈینیشن کمیشن اور مقامی منتظمین دو ٹاسک فورس بھی تشکیل دیں گے۔ 

تاکہ تمام کا موں کی دیکھ بحال کی جاسکے ایگزیکٹو پروجیکٹ اجلاس میں اتفاق ہوا کہ سگیمز کی منصوبہ بندی سے متعلق تفصیلات کا رواں ماہ جائزہ لیا جائے گا اور آئندہ ماہ اس ایونٹ کے لئے ایک نیا روڈ میپ سامنے لایا جائے گاکھیلوں کے لئے اضافی لاگت ایک بڑا مسئلہ ہے آرگنائزنگ کمیٹی جلد ہی مختلف وینیوز کے مالکان سے 2021 میں کھیلوں کیلئے اپنی جائیدادیں لیز پر دینے کے بارے میں بات کریں گے کورونا وائرس نے جہاں پوری دنیا کے کھلاڑیوں میں مالی اور ذہنی پریشانیوں کو جنم دیا ہے وہیں بین الاقوامی کھیلوں کے فیڈریشنوں، کلبوں اور لیگوں نے اس وباء کے مالی نقصانات کو محسوس کرنا شروع کردیا ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ملازمین اور کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں کٹوتی سمیت علاج معالجے کا آغاز کردیا ہے۔ 

ٹور دی فرانس سائیکل ریس منسوخ ہونے سے لوگوں کی ملازمتوں کی ملازمت سے برخاستگی کا خدشہ پیداہوگیا ہے کرکٹ کی بات کریں توغیر ملکی کرکٹرز کے لئے کاؤنٹی کرکٹ کے حوالے سے گذشتہ جمعہ کا دن بھاری رہالنکا شائر کاؤنٹی نے ایک نہیں،دو نہیں بلکہ ایک ساتھ 3غیر ملکی کرکٹرز کو کنٹریکٹ سے فراغت نامے تھمادیئے کورونا وائرس کی وجہ سے انگلش کاؤنٹی کرکٹ سیزن نہ صرف تاخیر کا شکار ہے بلکہ اگلے دنوں میں بھی اس کے نہ ہونے کے امکانات روشن ہوتے جارہے ہیں،ای سی بی حکام اگرچہ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ ٹی 20 بلاسٹ کے لئے پرعزم ہیں مگر اسی ٹی 20 لیگ کے لئے کئے گئے معاہدوں کی منسوخی یہ واضح کر رہی ہے کہ بورڈ امید چھوڑ چکا ہے نیوزی لینڈ کے وکٹ کیپر بیٹسمین بی جے واٹلنگ کا 9فرسٹ کلاس میچزکا معاہدہ تھا۔ 

جسے ختم کردیا گیا ہے اور کیوی کرکٹر کو کہا گیا ہے کہ 2021کے اگلے سیزن میں اسی معاہدے کے تحت ساتھ ہونگے لنکا شائر نے ان کے ساتھ 2 آسٹریلوی کھلاڑیوں گلین میکسویل اور جیمز فالکنر سے بھی معذرت کر لی ہے،کینگروز جوڑی کا معاہدہ ٹی 20 بلاسٹ کے لئے تھا لیکن کاؤنٹی نے بورڈ کی دلائی گئی امید پر ذرا بھی یقین نہیں کیا اور دونوں کو خدا حافظ بول دیاتینوں کرکٹرز سے معاہدے ان کے ایجنٹس سے طویل مذاکرات کے بعد ختم کئے گئے ہیں جہاں تک پاکستان کاتعلق ہے تودنیا کے دوسرے ممالک کی طرح یہاں بھی کھیلوں کی سرگرمیاں منجمند ہوکررہ گئی ہیں کورونا وائرس کاپہلاکاری وار ملک میں جاری کرکٹ کے بڑے میلے پاکستان سپرلیگ کوسہنا پڑا جواپنے اختتام کی طرف کامیابی سے گامزن تھا جہاں منتظمین کوپی ایس ایل کے میچزکو منسوخ کرنا پڑا وہیں دیگر کھیلوں کے قومی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس اور لیگزبھی التواء کاشکار ہوگئے کھلاڑیوں کی بات کی جائے توسب سے زیادہ نقصان ،والی بال ،بیڈ منٹن ،کرکٹ اور ہاکی سے وابستہ کھلاڑیوں کواٹھاناپڑاہے کرکٹ کی کاؤنٹی اور لیگز جبکہ ہاکی لیگزاور کلب ایونٹس کی منسوخی ہمارے کھلاڑیوں کی جیبوں پر کاری ضرب کی مانندبھاری پڑگئی ہے دعاہے کہ جلد از جلد دنیا کورونا وائرس سے نجات حاصل کرلے اور ہمارے میدان پھر سے آباد ہوجائیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین