سندھ میں گندم خریداری کا ہدف 40 فیصد سے بھی کم حاصل ہوا، گندم کی کٹائی تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے سندھ میں پھر گندم کے اسکینڈل کا پتا چلا لیا، چائے کی پیالی میں پھر طوفان اٹھنے والا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ بوری گندم کی چوری پکڑی گئی۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد حساس شہر ہیں، یہاں قلت ہو تو ملک بھر میں محسوس کی جاتی ہے جبکہ نیب نے سندھ میں دوبارہ سے گندم کے اسکینڈل کا پتہ چلایا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ جنوری میں کراچی، حیدرآباد میں گندم کی قلت پیدا کی گئی جس کا دباؤ پورے ملک میں محسوس کیا گیا، جس وجہ سے جنوری میں گندم کی قلت کا بوجھ وفاقی حکومت پر آیا، اب کورونا کی بیماری صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سندھ حکومت عنقریب پھر سے ایسی صورت حال پیدا کرسکتی ہے، یہ طوفان جنوری کی طرح ملک میں گندم اور آٹے کا بحران پیدا کرسکتا ہے۔
دوسری طرف سیکریٹری لئیق احمد نے کہا کہ سندھ میں گندم کا کوئی بحران نہیں، صوبے میں وافر مقدار میں گندم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہرسال اپریل میں گندم خریدتے ہیں۔