• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا سے لڑنے والے ڈاکٹرز قومی ہیرو ہیں، بلاول

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کورونا جیسی وباء سے لڑنے والے ڈاکٹرز ہمارے قومی ہیرو ہیں، جو اس جنگ میں بہت بہادری کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ میں نے سندھ حکومت کو ہدایت کی ہے کہ جس طرح دہشتگردی کے خلاف لڑنے والے بہادر سپاہیوں کے لئے پیکیج دیا گیا تھا، اسی طرز کا خصوصی پیکیج ان کو بھی دیا جائے، جس کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملک بھر سے پیپلز ڈاکٹرز فورم کے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے اجلاس میں ڈاکٹر کریم خواجہ، پنجاب کے صدر ڈاکٹرخیام حفیظ، ڈاکٹر جاوید اقبال، ڈاکٹر ارسلان دیوان، سندھ کے صدر ڈاکٹر رزاق شیخ، ڈاکٹر یار علی جمالی، کے پی کے صدر ڈاکٹر نثار احمد خان، ڈاکٹر داؤد اقبال، ڈاکٹر عاشق حسین شاہ اور افضل ابڑو کے علاوہ دیگر نےشرکت کی۔

 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے اکنامک بیل آؤٹ پیکیج نہ آنے سے لاک ڈاؤن میں نرمی ہوئی اور وباء پھیلی۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں وفاقی حکومتوں نے ریلیف پیکیج دیئے ہیں، ہماری وفاقی حکومت نے شہید بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ کچھ نہیں دیا ہے، ہم صرف سندھ کو نہیں بلکہ تمام صوبوں کو ریلیف پیکیج دینے کی بات کرتے ہیں۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ مدد کرنے کے بجائے ہماری راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں، سندھ میں وفاق کے نمائندہ، سندھ حکومت کے عوام کو دیئے گئے ریلیف پیکیج آرڈیننس پر دستخط ہی نہیں کررہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس پیکیج کے تحت صوبے کے عوام کو ملازمتوں اور تنخواہوں کا تحفظ، یوٹیلٹی بلز میں چھوٹ، اسکول فیسوں کی مد میں ریلیف اور گھروں کے کرائے میں چھوٹ شامل ہے، جبکہ سندھ حکومت اس آرڈیننس کے ذریعے تمام صوبائی ٹیکسز میں بھی صوبے کے عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن ختم ہو، مگر اس سے پہلے ہمیں لوگوں کی جان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔ ٹیسٹ کٹس وافر مقدار میں صوبوں کو دینا ہوں گی اور اسپتالوں میں سہولتوں میں بھی اضافہ کرنا ہوگا۔

 طبی سہولتوں پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پی کے میں بھی کچھ نہیں کررہی، جہاں کے عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا، ہم کہتے ہیں صرف سندھ ہی نہیں وفاق تمام صوبوں کی مدد کرے، اس وقت صوبوں کو اس کی ضرورت ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وفاق اور تمام صوبوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ سندھ کے بروقت اقدامات نے اس وباء کو پھیلنے نہیں دیا۔ انہوں نے پیپلز ڈاکٹرز فورم کو ہدایت کی کہ وہ عوام کو کورونا جیسی وباء سے محفوظ رہنے اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کرنے کی عوامی مہم کو مزید تیز کریں۔

 اس سے قبل اجلاس میں پارٹی چیئرمین کو ملک میں طبی سہولیات کے بارے میں بتایا گیا، کے پی کے سے ڈاکٹر داؤد اقبال کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے زیادہ اموات کے پی کے میں ہوئی ہیں اور سب سے زیادہ ڈاکٹرز بھی وہیں پر متاثر ہوئے ہیں۔

جس کی وجہ پی پی ای (ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حفاظت کی اشیا) کی عدم فراہمی ہے، کورونا سے لڑتے ہوئے جن ڈاکٹرز نے جان کا نذرانہ دیا، کے پی کے حکومت کے کسی بھی نمائندے نے ان کی فیملی سے رابطہ نہیں کیا، جس سے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا مورال بری طرح سے متاثر ہوا ہے، کے پی کے میں ٹیسٹ کی سہولیات بھی بہت کم ہیں۔

 پنجاب سے ڈاکٹر ارسلان دیوان نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بتایا کہ پنجاب کے ایکسپو سینٹر میں قائم کورونا سینٹر میں آکسیجن تک کی سہولت  موجود نہیں ہے، پانی کی عدم دستیابی پر بھی مریض احتجاج کررہے ہیں۔

تازہ ترین