سرگودھا میں 4 سال قبل اجتماعی زیادتی کا شکارہوئی قانون کی طالبہ نےانصاف کے حصول کیلئے مقدمہ درج کرادیا، متاثرہ لڑکی کاکہنا ہے کہ عزت ، مستقبل اور جان بچانے کیلئے اس وقت مقدمہ درج نہیں کرایا تھا۔
سرگودھا کے نواحی گاؤں 109 جنوبی کی رہائشی لاء کالج کی طالبہ نے اپنے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کرواتے ہوئے انکشاف کیا کہ مئی 2016 میں اس کا والد لاہور جیل میں قید تھا، والد کے دوست مظاہر کلیار اور شوکت بلوچ نے مجھ سے زیادتی کی اور اغواء کرکے لاہور لے گئے جہاں ایک تھانیدار اور وکیل نے بھی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ملزمان اس کے ساتھ 2 ماہ تک زیادتی کرتے رہے اور ویڈیو بھی بنائی ، ملزمان نے دھمکی دی تھی کہ کسی کو بتایا تو قتل کردیں گے۔
طالبہ کا کہنا تھا کہ اپنی عزت، مستقبل اور جان بچانے کیلئے اس وقت کارروائی نہیں کی تھی لیکن اب وہ مقدمہ درج کراکے انصاف لینا چاہتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، تفتیش کی بعد ہی سہی صورتحال واضح ہوگی ۔