شوگر انکوائری کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر صنعت و تجارت خرم دستگیر کو کل طلب کرلیا ہے۔
ممبر شوگر انکوائری کمیشن گوہر نفیس نے طلبی کے حوالے سے اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے دونوں رہنماؤں کو خط لکھا ہے۔
خط میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) ہیڈ کوارٹرز میں دن ساڑھے 3 بجے متعلقہ دستاویزات سمیت کمیشن کے سامنے پیش ہونے اور معاونت کرنے کا کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے چینی انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیا کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ خرم دستگیر کے ہمراہ پیش ہوکر معلومات فراہم کرنا چاہتا ہوں ۔
شوگر کمیشن جس نے 25 اپریل کو اپنا کام مکمل کرکے وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کرنا تھی، اس نے وفاقی حکومت سے 3 ہفتے کی مہلت مانگی تھی۔
وزیراعظم نے 25 اپریل انکوائری کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لانے اور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
چینی اور گندم بحران کی تحقیقات کے بعد واجد ضیا نے علیحدہ علیحدہ رپورٹس پیش کی اور انکوائری کمیٹی کی سفارش کی تاکہ شوگر انڈسٹری کا فارنسک آڈٹ کیا جاسکے۔
کمیشن میں انٹیلی جنس بیورو( آئی بی)، ایف آئی اے، ایف بی آر، اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ پنجاب وغیرہ شامل ہیں۔