سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ فنانس ڈویژن کی جانب سے این ایف سی کمیشن کے نوٹیفکیشن میں نقائص ہیں۔
اپنے ایک بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم کے مشیرِ خزانہ اور ریونیو کو دسویں قومی فنانس کمیشن کا رکن بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 160 کے مطابق صدر این ایف سی کمیشن تشکیل دے گا، کمیشن میں وفاقی اور صوبائی وزرائے خزانہ اور گورنر سے مشاورت سے دیگر افراد شامل کیے جائیں گے۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ، کے پی، پنجاب اور بلوچستان سے انتخاب صدر نے گورنرز کی مشاورت سے کیا۔
یہ بھی پڑھیئے: رضا ربانی کا وفاق کو ٹائیگر فورس بنانے سے گریز کا مشورہ
انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں کوئی گنجائش نہیں کہ این ایف سی میں کسی اور شخص کو بطور رکن شامل کیا جائے، صدر مجاز نہیں کہ وہ کسی ایسے شخص کو کمیشن کی صدارت کا اختیار دے جو کمیشن کا رکن نہیں۔
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر مجاز نہیں کہ وفاقی وزیرِ خزانہ کے نہ ہونے پر مشیرِ خزانہ کو این ایف سی اجلاس کی صدارت کا اختیار دے۔