وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو اپنے اکاؤنٹ میں جمع ہونے والی رقم کا جواب دینا پڑے گا، ہر ٹرانزیکشن کی پوری تفصیلات موجود ہیں، شہباز شریف کو ملنے والے کک بیکس کی ٹریل موجود ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی اصل تکلیف یہی ہے، جس سے توجہ ہٹانے کے لیے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی کرپشن میں ساتھ دینے والے کردار بھی سامنے آچکے ہیں، شریف گروپ کے ملازم مسرور انور نے ایک کروڑ نوے لاکھ روپے شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے، مریم اورنگزیب صاحبہ بتائیں مسرور انور کیا بھینسوں کا دودھ فروخت کرکے شہبازشریف کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع کراتے تھے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے قوانین نواز شریف کے دور میں ہی بنائے گئے تھے۔
معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ مسرور انور نامی شخص نے شہباز شریف کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے جمع کروائے، یہ شخص کون ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جن فرشتوں کو کروڑوں روپے کا دودھ بیچتے تھے وہ سامنے آچکے ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ان فرشتوں کے نام مسرور انور، شعیب قمر اور ملک مسعود ہیں جو ان کے ملازم ہیں۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو مخطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب نے تو پردے سے نکلنا نہیں ہے، مریم اورنگزیب ہی جواب دے دیں۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب کا نام ایگزٹ کنڑول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ لیگی صدر خود بھی لندن نہ جائیں تو بہتر ہے، وہاں زیادہ خطرہ ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو اپنے اکاؤنٹ میں جمع ہونے والی رقم کا جواب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی ہر ٹرانزیکشن کی پوری تفصیلات موجود ہیں، شہباز شریف کو ملنے والے کک بیکس کی ٹریل موجود ہے، شہباز شریف کی کرپشن میں ساتھ دینے والے کردار بھی سامنے آچکے ہی۔