کراچی(ٹی وی رپورٹ)مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ عدالتی کمیشن کے معاملے پر خورشید شاہ اور عمران خان ڈکٹیٹ نہیں کرواسکتے، اپوزیشن نے تفصیلات جانے بغیر عدالتی کمیشن کی ساکھ پر سوالات اٹھائے ہیں، تمام سوالات کے جوابات عدالتی کمیشن کے سامنے رکھیں گے، اپوزیشن جماعتوں کو اعتراض ہے تو سپریم کورٹ میں چلی جائیں،قانون کے مطابق کوئی بھی شہری ملک سے باہر اثاثے رکھ سکتا ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری اور تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی بھی شریک تھے۔شازیہ مری نے کہا کہ پاناما پیپرز میں جن لوگوں کے نام سامنے آئے تمام کا فرانزک آڈٹ کیا جائے، پاناما لیکس میں وزیراعظم کے بچوں کے نام آنے سے ملک کی ساکھ متاثر ہورہی ہے، نواز شریف بتائیں ان کے بیٹوں کے پاس پیسہ کہاں سے آیا۔عارف علوی نے کہا کہ نواز شریف خود ایک فریق ہیں ان کے بنائے گئے کمیشن کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم عدالتی کمیشن پر قوم کو بھروسہ ہوگا، شیل کمپنیوں کے بارے میں تحقیقات کیلئے فارنزک آڈٹ ضروری ہوتا ہے، وزیراعظم اور ان کا خاندان بے قصور ہے تو اپنے کھاتے چیک کروادیں۔ میزبان حامد میر نے پروگرام میں وضاحت کی کہ حسین نواز شریف نے جنوری 2016ء میں مجھ سے انٹرویو میں آف شور کمپنیوں کا ذکر نہیں کیا تھا۔محمد زبیر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے تو سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججوں پر مشتمل عدالتی کمیشن کی فائنڈنگز قبول نہیں کیں،حکومت کوئی بھی کام غیرقانونی نہیں کررہی ہے، ریٹائرڈ جج کو کمیشن کا سربراہ لگانا قانون کے مطابق ہے، کمیشن کے معاملے پر خورشید شاہ اور عمران خان ڈکٹیٹ نہیں کرواسکتے۔محمد زبینرنے کہا کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کو مُک مُکا پر مبارکباد دیتا ہوں،ہم نے شوکت خانم پر نہیں آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری پر سوال اٹھایا ہے، عارف علوی شیل کمپنیوں کی بات کررہے ہیں تو عمران خان کیا کررہے تھے، پیپلز پارٹی کرپشن میں لیجنڈری حیثیت رکھتی ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما باہر بھاگے ہوئے ہیں۔