کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے ایئربس بنانے والی کمپنی کے ٹیکنیکل ایڈوائزر کی 11 رکنی ٹیم آج صبح کراچی پہنچ گئی ہے۔
ایئر بس کمپنی کے ٹیکنیکل ایڈوائزرز فرانس کے جنوبی شہر ٹولائوس سے پاکستان کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
فرانسیسی ٹیکنیکل ماہرین نے خصوصی پرواز نمبر اے ای بی 1888 میں پاکستان کا سفر کیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ٹیکنیکل ایڈوائزرز کو لانے والی ایئر بس اے 330 نے صبح 6 بج کر 35 منٹ پر کراچی ایئر پورٹ پر لینڈ کیا۔
کراچی میں فرانسیسی قونصل خانے کے حکام، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے افسران نے ٹیکنیکل ایڈوائزرز کا استقبال کیا، ٹیم کراچی ایئر پورٹ پر واقع ہوٹل میں قیام پذیر ہوئی ہے۔
ٹیکنیکل ماہرین 22 مئی کو کراچی میں پرواز پی کے 8303 کی تباہی کی وجوہات کا کھوج لگائیں گے، ایئر بس ماہرین طیارہ حادثے کی پاکستانی تحقیقاتی ٹیم سے مشاورت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق طیارہ ساز کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم کے ارکان کراچی ایئر پورٹ کے رن وے 25 ایل کا معائنہ کریں گے جہاں پائلٹ نے اس پرواز کو گیئر کھلے بغیر لینڈ کرانے کی کوشش کی تھی۔
ٹیم کے ارکان پاکستانی تحقیقاتی حکام کے ہمراہ جائے حادثہ کا بھی دورہ کریں گے، تحقیقات کے لیے جائے حادثہ سے تباہ شدہ ایئر بس کی باقیات کی منتقلی پہلے ہی روکی جا چکی ہے۔
ٹیم تیاری کا بلیک باکس اور دیگر ضروری آلات اپنے ساتھ لے جائے گی۔
ایئر بس انتظامیہ تحقیقات میں پی آئی اے اور پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو بھرپور تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔
ذرائع کے مطابق تحقیقات مکمل کر کے ٹیم آج رات کراچی سے فرانس روانہ ہوگی۔
یاد رہے کہ 22 مئی کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔