• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طیارہ حادثے کی تحقیقات، سماعت 25 جون تک ملتوی

سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی جو بعد ازاں 25 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

سماعت کے دوران عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ طیارہ کریش کی رپورٹ کب تک آئے گی؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ 22 جون تک رپورٹ آنے کے امکان ہے، وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر رپورٹ پبلک بھی کی جائے گی۔

عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ حکومت کو رپورٹ جاری کرنے دیں، بعد میں نوٹس جاری کریں گے۔

درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ 7 دسمبر 2016ء کو بھی اے ٹی آر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا، اے ٹی آر طیارہ سانحے کی تحقیقات اب تک سامنے نہیں آسکیں۔

عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ اے ٹی آر طیارہ تحقیقات میں 22 مئی کے واقعے کو کیوں شامل کر رہے ہیں؟

درخواست گزار نے جواب دیا کہ 22 مئی کو جہاز کریش کا واقعہ اے ٹی آر سانحے سے بھی بڑا ہے۔

عدالت نے کہا کہ اے ٹی آر طیارہ حادثے پر سول ایوی ایشن نے اپنا جواب جمع کرایا ہے، آپ پہلے وہ جواب پڑھیں بعد میں دلائل دیں۔

یہ بھی پڑھیئے: حادثے کا شکار طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر مل گیا

جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار سے کہا کہ پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات تو ہو رہی ہے، وزیرِ اعظم عمران خان سمیت اعلیٰ حکام خود بھی اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں مزید کہا کہ فرانس سے آئی ہوئی تحقیقاتی ٹیم اپنی تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ پی آئی اے کے تمام طیارے گراؤنڈ کیے جائیں، یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے؟

سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 25 جون تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین