• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کیلئے شوگر انکوائری کمیٹی بنائی جائے، فردوس شمیم نقوی

سندھ کیلئے شوگر انکوائری کمیٹی بنائی جائے، فردوس شمیم نقوی 


کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سندھ فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی ناکامیوں کی طویل داستان ہے۔سندھ میں وزراء غلط بیانی سے کام لیتے ہیں۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت نے کسی شوگر مل کو سبسڈی نہیں دی انہوں نے سبسڈی دوسروں کے زریعے شوگر ملوں تک پہنچائی۔ 18 شوگر ملیں سندھ میں زرداری صاحب کے دوستوں کی ہیں۔سندھ میں کل 34 شوگر ملز ہیں۔ہم وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ کے لیے شوگر انکوائری کمیٹی بنائی جائے۔فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ 2004 تک سندھ میں 28 جبکہ آج تک 38 شوگر ملز ہیں، اومنی گروپ کے زریعے 53 بلین قرضہ لیا گیا۔گورنر اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ بینک کا آڈٹ کیا جائے۔ مرتضی ٰوہاب، ناصر حسین شاہ ٹھٹہ شوگر مل کا حساب دیں،دادو شوگر ملز کو بھی برباد کیا گیا ہے۔نیب جے آئی ٹی رپورٹ میں ہیر پھیر کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرے۔وزیر اعظم عمران خان سندھ میں فنانشل ایمرجنسی نافذ کریں۔مرکزی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں بڑی چوری کی ہے، اومنی گروپ کو نوازا گیا ہے۔اومنی گروپ کو کامیابی دی گئی اور سندھ کو مزید تنزلی کا شکار بنایا گیا۔سندھ میں ہر ادارہ تباہ ہوچکا ہے۔ یہاں اسکولز اور کالجز تو بنا دئے گئے ہیں لیکن وہاں تعلیم میسر نہیں ہے۔ وزیرصحت گمشدہ ہیں کہیں نظر نہیں آتیں۔

تازہ ترین