پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نیب حکومت کے ہاتھوں بلیک میل ہورہا ہے، چیئرمین نیب وزیراعظم سے ہدایت لے رہےہیں، جبکہ جس شخص کی ویڈیو موجود ہو وہ غیر جانبدار نہیں رہ سکتا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ لاہور ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دس سال وزیراعلیٰ رہنے والے شخص پر سرکاری فنڈ میں خرد برد کا الزام تک نہیں لگایا جاسکا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے سب کچھ نیب کو دے دیا ہے، نیب کیمرے لگا کر تفتیش کرے تاکہ حقائق سامنے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب بتائیں کس مقصد کے لیے 28 مئی کو شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مکان نمبر2، لین نمبر1، زمان پارک ٹیم بھیجیں اور عوام کو بتائیں کہ وہ اثاثہ کس کا ہے؟
انہوں نے کہا کہ نیب حکومت کا ذیلی ادارہ ہے، حکومتی فرمائش پر کام کرتا ہے۔
اس موقع پر پارٹی کے جنرل سیکرٹری احسن قبال کا کہنا تھا کہ شہباز شریف صاحب کو 2 جون کو بلایا گیا لیکن کئی روز پہلے وارنٹ گرفتاری جاری کروالیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت انتقامی کارروائی کر رہی ہے، حکومت لیڈر آف اپوزیشن کو بجٹ اجلاس میں شرکت سے روکنے کی کوشش کررہی ہے ۔
جنرل سیکریٹری ن لیگ نے مزید کہا کہ کورونا ایمرجنسی کی شکل اختیار کر گیا ہے لیکن حکومت صرف اپوزیشن کیخلاف جھوٹے مقدمات بنانے پر تلی ہوئی ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے، معیشت کورونا سے پہلے ہی تباہ ہوچکی تھی۔