ملتان ،لاہور ، رحیم یارخان ‘ کوئٹہ (سٹاف رپورٹر، سٹی رپورٹر،ایجنسیاں) بلوچستان میں ڈاکٹرز پر تشدد کیخلاف ملتان سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ، آوٹ ڈور بند مکمل طور پر بند رہے تاہم ینگ ڈاکٹرز نےسیا اہ پٹیاں باندھ کر وارڈز ،ایمرجنسی اور آپریشن تھیڑز میں کام جاری رکھا، ملتان میں سرکاری ہسپتالوں کے شعبہ آوٹ ڈور میں مکمل ہڑتال کی گئی نشتر ہسپتال ودیگر سرکاری ہسپتالوں میں آوٹ ڈور بند کردیے گئے ، ڈاکٹر محمد کبیر ، ڈاکٹر فیصل عزیز ، ڈاکٹر حسین چاون ودیگر نے واقعہ کی مزمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان ذمہ دار پولیس حکام کے خلاف کاروائی کرے بصورت دیگراحتجاج جاری رہے گا علاوہ ازیں رحیم یار خان کے شیخ زید ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرزنے بلوچستان میں ڈاکٹرز رپر تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا آوٹ ڈور میں طبی سہولتیں معطل رہیں تاہم بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر وارڈز ،ایمرجنسی اور آپریشن تھیڑز میں کام جاری رکھاینگ ڈاکٹرز کے صدر ڈاکٹر امجد علی ،ڈاکٹر ریاض ،ڈاکٹر عدیل نے کہا کہ اگر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو پن ں احتجاج کا دائرہ کار وسیع کردیا جائیگا،علاوہ ازیں ینگ ڈاکٹر ز نے کوئٹہ کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کا اعلان اور او پی ڈی بندکر دی گئی سول ہسپتال سے پریس کلب تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، حفیظ مندوخیل نے کہا کہ اگر 24گھنٹے کے اندر ڈی سی کو معطل اور متعلقہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو سخت احتجاج کرینگے،لاہور میں ڈاکٹر سکندر حیات گوندل نے کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز پر ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ڈاکٹرز پرتشدد کا کا نوٹس لے، اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک متاثرہ ینگ ڈاکٹرز کو انصاف نہیں مل جاتا۔