• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں دنیا کا طویل لاک ڈائون ہے،پرویز لوہسر

برسلز(عظیم ڈار)ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا میں طویل ترین لاک ڈاؤن اور سب سے بڑی جیل مقبوضہ وادی کشمیر ہے۔ بھارتی حکومت معصوم کشمیری عوام کے ساتھ ظلم وتشدد کے وہ پہاڑ توڑ رہی ہے جس کی مثال کہیں نہیں ملتی ۔کورونا وائرس سے قبل ہی یہاں سیکورٹی فورسز نے مظالم کے ذریعے لوگوں کی زندگیاں عذاب بنا رکھی تھیں لیکن اس وائرس نے کشمیری قوم پر مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔کورونا وبا میں بھی بھارتی افواج مظالم، قتل وغارت گری، خواتین کی عصمت دری اور ان کے گھروں کی بے حرمتی اور چاردیواری کے تقدس کو مسلسل پامال کررہی ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو اس متنازع خطہ کو ایک گھناؤنی سازش کے تحت تقسیم کر کے رکھ دیا گیا ۔یہاں کے کاروباری مراکز تعلیمی اور سیاسی، سماجی اداروں پر پابندی عائد ہے۔ جدید دنیا کی اس طویل ترین نظر بندی میں نہ صرف لوگوں کے انسانی حقوق متاثر کیے جارہے ہیں بلکہ کشمیری عوام کی جان و مال کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔وادی کے اندر انٹرنیٹ منقطع ہے تاکہ بھارتی افواج کے مظالم دنیا میں بے نقاب نہ ہوجائیں اور نہ ہی بین اقوامی تنظیموں کو وہاں جانے کی اجازت ہے۔چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار یورپین پارلیمنٹ کے 15ممبران جن میں نائب صدر یورپین پارلیمنٹ بھی شامل ہیں، نے اپنے دستخطوں کے ساتھ یورپین کمیشن کوایک خط لکھا ہے جس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،طویل ترین لاک ڈاؤن اور وادی کی موجودہ ناگفتہ بہ حالت کا ذکر کرتے ہوئے انہیں آگاہ کیا کہ بھارتی حکومت وادی کشمیر کے اندر انسانی حقوق کی پامالیوں کی مرتکب ہورہی ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں غذائی اجناس کی صورتحال تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹر موجود نہیں ہیں، مقامی طور پر علاج کرنے کی کوشش کی جائے تو بھارتی افواج کی طرف سے ایسے ڈاکٹرز اور طبی عملے کوتشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے بلکہ یوں کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ 5اگست 2019 سے لے کر آج تک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا چراغ بجھا ہوا ہے اور بھارتی ظلم و استبداد کے اندھیرے نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہے اور ایسے حالات میں انھوں نے یورپی یونین اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری قوم کی آزادی اور ان کے حقوق کی بحالی کےلیے بھارت پر دباؤڈالیں کہ وہ کشمیر کے اندر دہشت انگیز کارروائیاں بند کرے اور کشمیر یوں کے حقوق واپس کرے۔انھوں نے کہا کہ دستخطی مہم کا آغاز گزشتہ سال گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کےای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ کی دعوت پر یورپین پارلیمنٹ برسلز کے دورہ کے دوران ہواجس میں گورنر پنجاب نے یورپین پارلیمنٹ کے پاکستان کے دوست ممبران سے ملاقاتیں کیں اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ۔انھوں نے کہا کہ ای یوپاک فرینڈ شپ فیڈریشن خون کے آخری قطرے تک تحریک آزادی کی جدوجہد میں ہرسطح پر نہ صرف آواز بلند کرے گی بلکہ کشمیری عوام کی خاطر سیسہ پلائی دیوار بن کر بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کرتی رہے گی۔
تازہ ترین