• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکہ میں جارج فلائیڈ کا قتل، ہزاروں افراد کا مانچسٹر میں سیاہ فام لوگوں سے یکجہتی کا اظہار

بری(نمائندہ جنگ) امریکہ میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد گریٹر مانچسٹر کے لیڈروں نے سیاہ فام کمیونٹی کے ساتھ مضبوط ڈائیلاگ شروع کر دئیے ہیں۔امریکہ کے مختلف شہروں میں پولیس کی حراست میں جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد ہونے والے ہزاروں افراد کے مظاہروں میں مانچسٹرٹاؤن ہال کے سامنے بھی سیاہ فام لوگوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔گریٹر مانچسٹر کے میئراینڈی برنہم اور مقامی کونسل لیڈروں نے ویک اینڈ پر ”بلیک لائیوز میٹر“یعنی کالوں کی زندگیاں بھی اہم ہیں، کے موضوع پر ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت کی جبکہ ریجن کے لیڈروں کی طرف سے ایک قرار داد منظور کر کے میساپولس کے میئر جیکب فرے کو بھی بھیجی جائے گی۔اینڈی برنہم نے خبردار کیا ہے کہ سیاہ فام لوگوں کے مانچسٹر میں حقوق اور نسلی اقلیتوں کو مساوی حقوق و مواقع دیئے جانے کے حوالے سے سخت پالیسیاں ہیں اور ان کا نئے سرے سے جائزہ لیا جائے گا۔ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اینڈی برنہم نے کہا کہ وہ کورونا وائرس کے حوالے سے بات چیت کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس کے حراست میں جارج فلائیڈ کے مرنے کے بعد وہ مجبور ہوئے ہیں کہ اس موضوع پر گفتگوکریں -گریٹر مانچسٹر کے علاقے ودھن شاہ میں جارج فلائیڈ کے پولیس کی حراست میں مرنے سے قبل آخری الفاظ ”مہربانی کرو میں سانس نہیں لے سکتا “ کے الفاظ کو باقاعدہ سجا کر واضح کیا گیا ہے،یہ بھی علم ہوا ہے کہ گریٹرمانچسٹر پولیس بھی سہ ماہی رپورٹ شائع کرے گی جس میں اس بات کی ضمانت دی جائے گی کہ کالے اور دیگر نسلی اقلیتوں کے لوگوں کے ساتھ معاملات کو نمٹانے کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے۔علاوہ ازیں گذشتہ سات دنوں میں مانچسٹر میں جارج فلائیڈ کے قتل کے حوالے سے کمیونٹی میں بہت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ مظاہرین نے واضح کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے یہ وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ سیاہ فام کمیونٹیوں کے دکھ کو سمجھتے ہیں۔سیاہ فاموں کے ساتھ نسلی امتیاز برتا جا رہا ہے اور اس کی مثال سامنے ہے۔گریٹر مانچسٹر کے ذمہ داروں نے اس حوالے سے بھی غور کیا ہے کہ کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد میں سیاہ فام کمیونٹی کا تناسب زیادہ ہے جب کہ صحت کے علاوہ ہاؤسنگ اور نمائندگی میں بھی نسلی اقلیتوں کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔ پبلک ہیلتھ کو بھی اس معاملے کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ گریٹرمانچسٹر اتھارٹی کی میئر اینڈی برنہم یقین دلایا ہے کہ سیاہ فام اور دیگر نسلی اقلیتی کمیونٹیوں کو کسی قسم کی زیادتی کاشکار نہیں ہونے دیا جائے گا۔ گریٹرمانچسٹر کی ڈپٹی میئر بیرونس بیورلی بیوز نے کہا ہے کہ جارج فلائیڈ کے قتل پر احتجاج برحق ہے کیونکہ پولیس کی حراست میں یہ قتل ایک شاک سے کم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ” سیاہ فاموں کی زندگی بھی اہم ہے “ کے نام سے احتجاج کے بعد اسی نام سے احتجاج 6 جون کو پیٹر سٹریٹ میں بھی متوقع ہے۔ہم کسی بھی معاملے پر جائز اور پرامن احتجاج کی ہمیشہ حمایت کرتے ہیں۔اس احتجاج میں لوگ امریکہ میںہونے والے سیاہ فام شہری کے قتل پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے اور سیاہ فاموں کے ساتھ یکجہتی کااظہار کریں گے،گذشتہ احتجاج بھی پرامن تھا اور میں امید کرتی ہوں کہ آئندہ احتجاج بھی پرامن ہو گا۔ گریٹرمانچسٹر پولیس نے اس حوالے سے مارچ کے آرگنائزروں کے ساتھ وسیع مشاورت بھی کی ہے۔

تازہ ترین