• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار و میزبان یاسر حسین نے سوشل میڈیا پر ایک معنی خیز پوسٹ شیئر کرائی اور کہا کہ ہم سب کو بدلنا ہوگا۔

تصویر اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر یاسر حسین نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں تشدد کا نشانہ بننے والے امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ، 7 سالہ ملازمہ زہرا شاہ اور بھارت میں مرنے والی حاملہ ہتھنی کے بچے کی تصویر موجود ہے۔

انسٹاگرام پر شیئر کی جانے والی تصویر میں تینوں آپس میں بیٹھے باتیں کررہے ہیں، جارج فلائیڈ کہہ رہا ہے کہ ’تم یہاں کیوں ہو؟ ‘ زہرا شاہ کا کہنا ہے کہ ’میں نے کچھ پرندوں کو آزاد کردیا تھا‘ جبکہ حاملہ ہتھنی کا بچہ کہہ رہا ہے کہ ’میری ماما نے انسانوں پر بھروسہ کیا۔‘


اس تصویر کے ساتھ ہی کیپشن میں یاسر حسین نے لکھا کہ ’ان سب کا دکھ کورونا سے زیادہ ہے۔ کورونا کو روک نہیں پارہے اسے تو روک سکتے ہیں۔ ہم سب کو بدلنا ہوگا۔ ‘

یاسر حسین کی جانب سے شیئر کی جانے والی تصویر میں جارج فلائیڈ، امریکا میں سفید فام پولیس اہلکاروں کےہاتھوں ہلاک ہونے والے سیاہ فام شہری ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا ، سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری

46 سالہ جارج فلائیڈ کی گردن پر امریکی پولیس اہلکار نے اپنا گھٹنا 8 منٹ سے زائد رکھا جس کی وجہ سے اُن کی موت واقع ہوگئی۔ جارج فلائیڈ کی موت کو کئی روز گزر گئے لیکن آج بھی امریکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں اُن کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔

اداکار کی پوسٹ میں دوسری تصویر7سالہ گھریلو ملازمہ زہرا شاہ کی ہے، جسے 3 جون کو راولپنڈی میں طوطے اُڑانے پر گھر کے مالک اور بیوی نے مبینہ طور پر تشدد کر کے قتل کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: 7سالہ ملازمہ تشدد سے جاں بحق ، مالک و اہلیہ گرفتار

مقتول بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ ہمیں حکومت رقم نہیں انصاف دے۔

شیئر کردہ پوسٹ میں تیسری تصویر بھارت میں ہلاک ہونے والی حاملہ ہتھنی کی ہے، جس نے 23 مئی کو کھیتوں کے قریب پٹاخے سے بھرا پھل کھا لیا تھا جس کے پھٹنے سے وہ تڑپ تڑپ کر مر گئی۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت ،حاملہ ہتھنی کی موت پر فنکار برہم

اس واقعے پر بھارتی فنکار شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کوحاملہ ہتھنی کی موت کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔

تازہ ترین