• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جِلد اور بالوں کیلئے ملتانی مٹی کا استعمال

گرمیوں کے آتے ہی ایکنی، گرمی دانے ، کیل مہاسوں جیسی شکایتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے جس کا آزمودہ علاج گھر کی بڑی بوڑھی خواتین ملتانی مٹی کو قرار دیتی ہیں، اس رپورٹ کو پڑھنے کے بعد آپ بھی ملتانی مٹی کی افادیت کو ماننے پر مجبور ہو جائیں گے۔

ملتانی مٹی کا سائنسی نام ’ کیلشیم بینٹونائٹ ‘ ہے جبکہ اسے فُلرز ارتھ بھی کہا جاتا ہے، ملتانی مٹی منرلز سے بھرپور ہوتی  ہےجسے صدیوں سے جلدی امراض کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، میگنیشیم کلورائیڈ کی بھر پور مقدار پائے جانے کے سبب یہ جلد کے اندر تک جا کر صفائی کرتی ہے، اضافی چکناہٹ سے نجات دلاتی ہے ، بلیک اور وائٹ ہیڈز کا خاتمہ کرتی ہے اور جلد کے کھلے ہوئے مساموں کو بند کرتی ہے جس کے نتیجے میں جِلد دانے، داغ دھبوں سے پاک، صاف ستھری، شفاف نظر آتی ہے ۔

ملتانی مٹی حقیقت میں آپ کو خوابوں جیسے نتائج دیتی ہے

اگر صاف شفاف جلد آپ کے لیے ایک خواب بن گیا ہے تو آج ہی ملتانی مٹی کا استعمال شروع کر دیں ، اس کے استعمال سےجلد سے مردہ خلیوں کا صفایا ہوتا ، جلد کھُل کر سانس لیتی ہے اور دن بہ دن صحت مند نظر آتی ہے، بُھر بھری ہونے کے سبب اسے اسکرب کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ، پانی میں بھگو کر روزانہ استعمال کریں ، بہتر نتائج کے لیے اس میں پسے ہوئے تازہ پودینے کے پتے اور لیموں بھی شامل کیا جا سکتا ہے ۔

جلد کو نرم ملائم بناتی ہے

گرمیوں کے آتے ہی جلد پر گرمی دانوں اور داغ دھبوں کا بننا تو عام س بات ہے مگر سورج کی تپش کے اثرات کے سبب جلد پر نشانات آجاتے ہیں یا گرمی کی شدت سے جلد کالی پڑنے لگتی ہے اور چہرہ مرجھایا ہوا نظر آتا ہے، ایسے میں ملتانی مٹی کا استعمال آپ کی اسکن کو تروتازہ اور چمکدار بناتا ہے ، اس میں موجود ’ ایکسفولی ایشن ‘ جُز جلد کو ’سَن ٹین ‘ یعنی سورج کے مضر اثرات سے بھی نجات دلاتا ہے۔

عرق گلاب کے ساتھ ملتانی مٹی کا استعمال دنوں میں سَن ٹین ختم کر دیتا ہے جبکہ روزانہ کے استعمال سے جلد سورج کی مضر شعاؤں کے سبب جھلسنے کے اثرات سے محفوظ رہتی ہے ۔

ملتانی مٹی کا استعمال بالوں کے لیے نہایت مفید ہے

چہرے کی جلد کی طرح سر کی جلد بھی حساس اور آئلی ہوتی ہے ، سر کی جلد کو بھی اتنی ہی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے جتنی کہ چہرے کی جلد کو ، خشکی ، اضافی چکناہٹ اور مرجھائے ہوئے بے جان بالوں کے لیے ملتانی مٹی کا استعمال نہایت مفیدثابت ہوتا ہے ، ہفتے میں دو بار ملتانی مٹی کا ماسک بنا کر اپنے بالوں کی صرف جڑوں میں لگائیں اور نتائج دیکھ کر آپ خود اسے اپنی عادت میں شامل کر لیں گے ۔

ملتانی مٹی سے ایکنی ، بلیک اور وائٹ ہیڈز کا خاتمہ ممکن ہے

ایکنی ، وائٹ ہیڈز اور بلیک ہیڈز کا مسئلہ ہر دوسرے فرد کو ہوتا ہے ، ناک پر نظر آنے والے یہ بلیک اور وائٹ ہیڈز بے انتہا بد نما نظر آتے ہیں جن سے چھٹکارہ پانے کے لیے خواتین کئی طرح کے فیشل ٹریٹمنٹ لیتی ہیں اور بھاری بھر کم پیسے ادا کرتی ہیں مگر مسئلہ جوں کا توں رہتا ہے ، ان سب مسائل کا حل ملتانی مٹی میں موجود ہے جو کہ نہایت سستا اور آسان علاج ہے ۔

ملتانی مٹی چہرے پر آنے والی اضافی چکناہٹ کا عمل آہستہ کرتی ہے ، اور اس میں اینٹی انفلامینٹری جز پائے جانے کے سبب ایکنی سمیت وائٹ اور بلیک ہیڈز کا خاتمہ بھی ممکن ہوتا ہے ۔

ملتانی مٹی سے جھریوں کا خاتمہ ہوتا ہے

ملتانی مٹی کے استعمال سے کھلے مسام بند ہو جاتے ہیں ، اضافی تیل بننے کا عمل رُک جاتا ہے جبکہ جلد پر جھریوں کا بھی صفایا ہوتا ہے ، اگر آپ بھی جلد پر جھریوں کے مسئلے سے پریشان ہیں تو اس کا باقاعدگی سے روزانہ استعمال کریں، کچھ ہی عرصے میں اسکن صاف ستھری اور جھریوں سے پاک ہو جائے گی ۔

ملتانی مٹی رنگ نکھارتی ہے

گرمیوں میں باہر نکلتے وقت چہرے اور ہاتھوں پر جتنے بھی سن بلاک لگا لیے جائیں پسینے کے سبب سب اسکن سے منٹوں میں غائب ہو جاتے ہیں، سورج کی شعاؤں کے سبب اگر جلد دو رنگ کی ہو جائے تو ایسے میں ملتانی مٹی میں عرق گلاب او ٹماٹر کا گودا ملا کر ماسک بنائیں اور اسے باقاعدگی سے گرمیوں میں چہرے، گردن، ہاتھوں اور پاؤں پر استعمال کریں، اس سے اسکن صاف ستھری اور ’ ایون ٹون‘ یعنی ایک رنگ کی ہو جائے گی۔

تازہ ترین