• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کے مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز


ملک کے مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا ہے، داخلی و خارجی راستے سیل کر دیئے گئے ہیں۔

خیبر پختون خوا کے شہروں پشاور اور سوات کے علاوہ پنجاب کے شہر سرگودھا، سندھ کے شہر گھوٹکی اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤ نافذ کر کے انہیں سیل کر دیا گیا ہے۔

لاہور کے کچھ علاقوں میں آج رات 12 بجے سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گا۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ضلع غربی میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 5 ٹاؤنز کی 16 یونین کونسلز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں آمد و رفت بند رہے گی، اشیائے خورد و نوش، دواؤں اور ایمرجنسی سروس کی دکانیں کھلی رہیں گی۔

وزیرِ صحت پنجاب یاسمین راشد کہتی ہیں کہ بہت سمجھانے پر بھی لوگوں نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا، خاص طور پر لاہوری کچھ بھی سننے کو تیار نہیں۔

ادھر پشاور کے 4 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے، ان علاقوں میں داخلی و خارجی راستے سیل کر دیئے گئے۔

پشاور کے 4 علاقوں اشرفیہ کالونی، چنار روڈ، دانش آباد، حیات آباد فیز ون سیکٹر ای ون میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں مارکیٹیں بند ہیں، پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

پشاور کے اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں دودھ، دہی، تندور اور میڈیکل اسٹورز کے علاوہ کسی کاروبار کی اجازت نہیں دی گئی ہے جبکہ علاقے کے رہائشیوں پر بھی باہر جانے پر پابندی عائد ہے۔


خیبر پختون خوا کے سیاحتی مقام سوات کی انتظامیہ اور محکمۂ صحت کی جانب سے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے، سیل کیے گئے علاقوں میں کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں۔

سیل کیے جانے والے علاقوں میں تحصیل بحریں، مٹہ، بابو زئی، کبل، بریکوٹ کے 11 علاقے، یونین کونسل خریڑئی، گوالیرئی، اوڈیگرام یونین کونسل قمبر، سیدو شریف، بریکوٹ غربی، کوٹہ شرقی، یونین کونسل کوزہ بانڈئی اور یونین کونسل مدین بھی شامل ہیں جہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

خیبر پختون خوا کے محکمۂ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان علاقوں میں مجموعی طور پر 489 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ادھر سندھ کے شہر گھوٹکی میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور منتقلی کے پیشِ نظر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

گھوٹکی کے ڈپٹی کمشنر خالد سلیم کے مطابق ضلع کے 4 علاقوں میں لوگوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کی گئی ہے، جن میں دھاریجہ محلہ عادل پور، میر پور ماتھیلو میں کاٹن فیکٹری کا علاقہ ، اوڈھ محلہ تحصیل خانگڑہ اور ماڑی کالونی ڈہرکی شامل ہیں جنہیں سیل کر کے ہر قسم کی آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر گھوٹکی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

ادھر کراچی کے ضلع غربی میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 5 ٹاؤنز کی 16 یونین کونسلز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ان علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے لیے ضلعی ہیلتھ آفیسر نے ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ویسٹ کو خط لکھ دیا ہے۔

ضلع غربی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے سائٹ پہلے اور بلدیہ ٹاؤن دوسرے نمبر پر ہے، متاثرہ علاقوں میں گلشنِ معمار، خدا کی بستی، سرجانی ٹاؤن سیکٹر الیون ون، بھٹہ ولیج، سعید آباد مسجد روڈ، عمر خان روڈ، سلطان آباد، کیماڑی ڈاکس اور مجید کالونی شامل ہیں۔

بلدیہ ٹاؤن میں اسلام نگر، نیول کالونی، نئی آبادی، سعید آباد، مجاہد کالونی، آفریدی کالونی، مہاجر کیمپ اور کوکن کالونی بھی متاثر ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: سوات میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ

میٹروول میں سب سے زیادہ 149 کورونا کے مریض ہیں، فرنٹیئر کالونی، یوسی 7 بنارس اسلامیہ، سبحانی محلہ، غازی آباد، کرسچن کالونی، داتا نگر، مجاہد کالونی، ملت آباد، گلفام آباد اور علیگڑھ کالونی بھی متاثر ہیں۔

بڑھتی ہوئی لاپروائی اور غیر محتاط رویے کے باعث پاکستان میں ناصرف کورونا کیسز کی تعداد میں بلکہ اس سے اموات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان مریضوں کے لحاظ سے ممالک کی فہرست میں چین اور سعودی عرب سے بھی آگے نکل کر 15 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1 لاکھ 48 ہزار 921 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وباء سے جاں بحق افراد کی کُل تعداد 2 ہزار 839 تک جا پہنچی ہے۔

کورونا وائرس کے ملک میں 89 ہزار 692 مریض اب بھی اسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جبکہ 56 ہزار 390 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک بار پھر دوسرے صوبوں سے زیادہ 55 ہزار 878 ہو چکی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں بھی دیگر صوبوں سے زیادہ 1 ہزار 81 ہو گئی ہیں۔

سندھ میں کورونا وائرس کے اب تک 55 ہزار 581 مریض سامنے آئے ہیں، جبکہ 853 کورونا مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

خیبر پختون خوا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کُل تعداد 18 ہزار 472 ہو چکی ہے جبکہ اس وائرس سے اموات 707 ہو گئی ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 8 ہزار 857 کورونا وائرس کے متاثرہ مریض ہیں جبکہ 83 افراد اس وباء سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

تازہ ترین