• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدر ٹرمپ نے جرمنی میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد تقریباً 9500 امریکی فوجی جرمنی میں کم کر دیے جائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےگزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کے دوران جرمنی میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کا اعلان کر دیا ہے۔ جرمنی میں کُل 34500 امریکی فوجی تعینات ہیں، صدر ٹرمپ نے یہ تعداد کم کر کے 25000 کرنے کے فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے امریکی افواج کے جزوی انخلا کا سبب جرمنی کا مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں اپنی مالی ذمہ داریاں پوری نہ کرنا بتایا ہے۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ تجارتی روابط میں بھی برلن کا رویہ درست نہیں ہے۔

اس فیصلے پر ابتدائی رد عمل دیتے ہوئے امریکا میں جرمن سفیر ایملی ہابر نے کہا کہ امریکی فوجی جرمنی میں نہیں بلکہ ٹرانس ایٹلانٹک سکیورٹی کے دفاع کے لیے تعینات تھے۔

جرمنی میں بھی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کے حوالے سے بیان کی گئی وجوہات پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ چانسلر میرکل کی حکومتی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ یوہان واڈیفول کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کی وجہ بے بنیاد ہے اور اس سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کمزور ہوگا۔

واضح رہے رواں ماہ کے آغاز سے ہی امریکی میڈیا میں اس بارے میں خبریں گردش میں تھی کہ واشنگٹن حکومت جرمنی میں اپنی فوجیوں کی تعداد کم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس سلسلے میں جرمن وزیر خارجہ نے ہائیکو ماس نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں امریکا اور جرمنی کے تعلقات پیچیدہ ہو گئے ہیں۔

صدر ٹرمپ ماضی میں بھی جرمنی پر نیٹو کے دفاعی بجٹ میں اپنی مجموعی قومی پیداوار کا دو فیصد حصہ خرچ نہ کرنے کی وجہ سے تنقید کرتے رہے ہیں۔ برلن حکومت یہ واضح کر چکی ہے کہ سنہ 2031 تک اس ہدف تک پہنچ جانے کی اُمید ہے۔

تازہ ترین