اسلام آباد میں زیر التوا اور نئی سول اپیلوں کو جلد نمٹانے کی مجوزہ پالیسی تیار کرلی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سول اپیل کو 120روز میں نمٹانے کی پالیسی پر اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز طلب کر لیں ہیں، سیشن ججز اور بار نمائندوں کو 30 جون تک تجاویز اعتراض اور مزید تجاویز رجسٹرار ہائیکورٹ کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں زیر التوا اور نئی سول اپیلوں پر 120 دنوں میں فیصلہ کرنے کی نئی پالیسی تیار کرنے کے سلسلے میں اپیل دائر ہونے کے اگلے ہی روز سماعت کے لئے مقرر کرنے، نوٹس کی تعمیل کے بعد تین سماعتوں میں دلائل مکمل کرنے اور 3سماعتوں میں دلائل مکمل نہ ہونے کی صورت میں فریقین کے تحریری دلائل جمع کرانے کی تجویز پیش کی گئی ہیں۔
اپیل دائر ہونے کے بعد 120 دن کے اندر اپیل پر سماعت مکمل کرنے، ٹھوس تحریری وجوہات پر سماعت ملتوی کرنے اور ملتوی ہونےکی صورت میں 14 دن بعد دوبارہ اپیل سماعت کے لیے مقرر کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے۔
اپیل کرنے والے وکیل سے کیس کا مکمل ریکارڈ منسلک کرنے کا بیان حلفی لینے اور فریقین کو عدالتی نوٹس کورئیر سروس، ٹیلی فون، ای میل سمیت دیگر ذرائع سے بھیجنےاور ٹرائل کورٹ سے ایک ہفتے میں ریکارڈ طلب کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
سیشن ججز اور بار نمائندوں کو 30جون سے پہلے مجوزہ تجاویز پر اعتراض اور تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اعتراض اور مزید تجاویز کے بعد مجوزہ تجویز کے مسودے پر 6 جولائی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔