• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آصف زرداری پر بذریعہ ویڈیو لنک فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی تاہم سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور دیگر پر فردِ جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے آصف زرداری پر 6 جولائی کو ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

آصف زرداری عدالت میں پیش نہ ہوئے، انہوں نے وکیل کے ذریعے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی۔

آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے تھے تو انہیں کورونا وائرس ہو گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے لیے سفر کرنا مشکل ہے، ان کی عمر زیادہ ہے، اس لیے انہیں کورونا وائرس کا خطرہ بھی زیادہ ہے۔

جج اعظم خان نے فاروق ایچ نائیک سے کہا کہ آپ بھی تو پیش ہو رہے ہیں، کیا آپ کو زندگی پیاری نہیں؟

انہوں نے کہا کہ جب آپ پیش ہو رہے ہیں تو آصف علی زرداری کو بھی بلا لیں، زیادہ مسئلہ ہے تو آصف زرداری کو الگ بلا کر ان سے دستخط لے لیتے ہیں۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ پوری دنیا میں غیر معمولی صورتِ حال پیدا ہوگئی ہے۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری اوردیگر پر فردِ جرم عائدنہ ہوسکی تاہم احتساب عدالت نے آصف زرداری پر 6 جولائی کو ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں نامزد ملزمان کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر لیا جبکہ نیب کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

یہ بھی پڑھیئے: آصف زرداری پر فردِ جرم عائد نہ ہو سکی

ملزم انور مجید آج ویڈیو لنک پرموجود تھے، تاہم ان پر بھی فردِ جرم عائد نہ ہو سکی۔

عدالت نے انور مجید سے استفسار کیا کہ کیا آپ سے بات ہو سکتی ہے؟

انور مجید نے جواب دیا کہ میں پہلے سے بہتر ہوں۔

عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کر دیں۔

فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ ہم ٹرائل سے نہیں گھبراتے، کورونا وائرس کی وجہ سے صورتِ حال خراب ہے۔

تازہ ترین