• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

28 پائلٹس کی انکوائری مکمل ہوگئی، 9 نے اعترافِ جرم بھی کرلیا، غلام سرور


وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور نےکہا ہےکہ جعلی لائسنس کےالزام میں 28 پائلٹس کی انکوائری مکمل ہوگئی، 9 پائلٹس نے اعترافِ جرم بھی کرلیا، جبکہ پی آئی اے کے 148 پائلٹس کو بھی فلائنگ سے روک دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام سرور نے کہا کہ پائلٹس کی جعلی ڈگریوں سے متعلق تحقیقات، سابق چیف جسٹس کے سوموٹو کا تسلسل ہے، جعلی لائسنس والے نوکریوں سے بھی جائیں گے اور ان کے خلاف مجرمانہ تفتیش بھی ہوگی۔

وزیر ہوا بازی نے کہا کہ جعلی لائسنس والے 28 پائلٹس کی معطلی کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، پہلے کی طرح اب بھی شفاف انکوائری کی جائے گی۔

غلام سرور خان نے کہا کہ ہم نے آج تک کوئی بھرتی نہیں کی، بعض لوگ ہمارے اقدمات کو منفی سمجھ رہے ہیں، ہم نے ریفارمز کا عمل شروع کیا ہے، جہاں غلط ہورہا ہے اس کو درست کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس میں ڈگری کی تصدیق کا عمل شروع کیا، پی آئی اے میں 648 افراد کی ڈگری جعلی تھی، جبکہ پاکستان میں پائلٹس 753 ہیں، 107 غیر ملکی کمپنیوں میں کام کررہے ہیں۔

غلام سرور خان نے کہا کہ 262 پائلٹس کے لائسنس مشکوک ہیں، سی پی ایل اور اے ٹی پی ایل لائسنس والے مشکوک ہیں، جبکہ 148مشکوک لائسنس کی لسٹ پی آئی اے کو بھجوادی گئی اور ہوابازی سے روک دیا گیا ہے، دیگر مشکوک لائسنس والے پائلٹس100 سےزائد ہیں، ان کی تفصیلات بھی سول ایوی ایشن ویب سائٹ پر بھیج دی ہیں، جبکہ سول ایوی ایشن کے 5 اہلکاروں کے خلاف کرمنل انکوائری بھی کی جائے گی۔

وزیر ہوا بازی نے کہا کہ آئی ٹی کےلوگ بھی جعلی لائسنس کے اجراء میں شامل ہیں  لائسنس کے بغیر 3 سے 4 ایسے لوگ ہیں جو سول ایوی ایشن میں نہیں ہیں۔

غلام سرور خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں پائلٹس کو بھرتی کیا گیا ،پائلٹس کی جگہ پر دیگر افراد نے پیپر دے ہیں،حکومت نے جعلی ڈگریوں والے 280 افراد کو نوکریوں سے نکالا۔

انہوں نے کہا کہ ایئر بلو کے 9 اور سیرین ائیر لائن کے دس پائلٹس کے لائسنس مشکوک ہیں،پی آئی اے میں آئی ٹی کے شعبے کی بھی چھان بین کی جارہی ہے،پی آئی اے میں صفائی کا عمل ضروری تھا، اس عمل کو جاری و ساری رکھنا ہے ۔

وزیر ہوا بازی نے کہا کہ پی آئی اے کے پاس اسوقت 31 طیارے ہیں،اداروں سے سیاست ختم کرکے ،میرٹ کو یقینی بنائیں گے،2020 اداروں کی بہتری کا سال ہوگا۔

غلام سرور خان نے کہا کہ بزنس پلان کے مطابق 2023 تک پی آئی اے فلیٹ کو 45 تک بڑھائیں گے،جبکہ پی آئی اے میں 4 گھوسٹ پائلٹس کو بھی نکال دیا گیا ہے۔

تازہ ترین