• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں الزامات، وزارت خزانہ نے مسترد کردیئے

اسلام آباد ( کامرس رپورٹر) وزارت خزانہ نے آڈٹ رپورٹ 2019-20 سے متعلق شائع ہونیوالی خبروں کی تردیدکرتے ہوئے کہاہے کہ بعض میڈیا میں دعوی ٰکیا گیا کہ 40حکومتی محکموں اور وزارتوں کی 2018-19 میں 270ارب روپے کی بے قاعدگیوں اور کرپشن سے متعلق موجودہ حکومت کی پہلی آڈٹ رپورٹ جاری ہوگئی ہے ، رپورٹ میں حکومتی اداروں میں بعض خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، کرپشن کہنا گمراہ کن ہے، وزارت خزانہ کے مطابق ایسی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں ، 2019-20 کی آڈٹ رپورٹ دیگر تمام آڈٹ رپورٹ کی طرح ابتدائی معلومات ہیں جن میں حکومتی اداروں میں بعض خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ان خامیوں میں سے ہر ایک کو کرپشن کہنا درست نہیں بلکہ گمراہ کن ہے، وزارت واضح کرتی ہے کہ یہ پروسیجرل خامیاں ہیں اور کرپشن کے کوئی ثبوت نہیں ، مزید براں یہ آڈٹ رپورٹس مختلف فورم پر جائیں گی ، کیسز کا دفاع کرنے کا موقع بھی دیا جائیگا،خامیوں کی نشاندہی بھی کی جائیگی اور زیادہ تر آڈٹ پیراز ان فورمز کی سطح پر ہی کلیئر ہو جاتے ہیں ، مذکورہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی اداروں میں کافی بہتری آئی ہے اور اگر شائع شدہ رپورٹس کو ہی بنیاد بنایا جائے تو 2018-19کے 270ارب روپے کے اخراجات گزشتہ برسوں سے کہیں کم ہیں ، اسلئے وزارت خزانہ ان خبروں کی سختی سے مسترد کرتی ہے۔

تازہ ترین