اسلام آباد (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اللہ نے آکسیجن کی نعمت نہ دی ہوتی تو حکمرانوں نے سانس لینے پر بھی ٹیکس لگادینا تھا۔ عوام 42 قسم کے ٹیکس دے رہے ہیں اور حکومت دعوے کر رہی ہے کہ ہم نے ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ہے۔اگر مہنگائی و بے روزگاری کی یہی صورتحال رہی تو خدانخواستہ آنیوالے دنوں میں لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہو جائینگے اور ان کو دینے والا بھی کوئی نہیں ہوگا ۔ علماءو مشائخ کو اتحاد امت اور قومی یکجہتی کیلئے قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا ۔ مختلف مکاتب فکر کے ماننے والوں اور خانقاہی نظام کے روحانی پیشواؤں کو آگے بڑھ کر اپنے اس فرض کو نبھانا اور ملک و قوم کو لٹیروں کے چنگل سے نجات دلانا ہوگی ۔ ایڈیٹر جنرل کی رپورٹ چشم کشا ہے جس میں ایڈیٹر جنرل نے کہا ہے کہ وفاقی وزراءکے محکموں میں 270 ارب روپے کی کرپشن ہے یہ ابھی دیگ کا ا یک دانہ ہے۔ جب پوری دیگ سامنے آئے گی تو لوگ منہ میں انگلیاں دبانے پر مجبور ہو جائینگے ۔