• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عزیر بلوچ کا 196 قتل کا اعتراف، جے آئی ٹی رپورٹ


لیاری گینگ وار کے اہم کردار عزیر بلوچ نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے روبرو 196 قتل کا اعتراف کیا۔

عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ جیو نیوز نے حاصل کرلی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم بڑے پیمانے پر قتل کی وارداتوں میں ملوث تھا۔

عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی 36 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں مبینہ قاتل کے 20 سے زائد دوستوں، 16 رکنی اسٹاف اور فیملی کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ نے تحقیقاتی ٹیم کے روبرو 198 قتل کی وارداتوں کا اعتراف کیا، ملزم متعدد پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے، اس نے یہ تمام وارداتیں لسانی اور سیاسی بنیادوں پر کیں۔

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ گینگ وار میں براہ راست ملوث تھا، جسے 2006 میں ٹھٹھہ کے علاقے چوہڑ جمالی سے گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ کو 7 کیسز میں چالان کیا گیا، 10 ماہ جیل میں رہا، مبینہ قاتل نے اثر و رسوخ کی بنیاد پر 7 ایس ایچ اوز تعینات کرائے۔

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق ملزم کے بیرون ملک فرار کے باوجود ماہانہ لاکھوں روپے بھتا دبئی بھیجا جاتا رہا، جس سے 2008 سے 2013 کے دوران مختلف ہتھیار خریدے گئے۔

رپورٹ میں عزیر بلوچ کے پاکستان اور دبئی میں غیرقانونی طریقے سے بنائے اثاثوں کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ پیر کو پبلک کی جائے گی۔

تازہ ترین