وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سندھ حکومت کی جانب سے عزیر بلوچ کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی تحقیقات کھولنے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ حکومت نے اچھا فیصلہ کیا ہے، حقائق عوام کےسامنے آنےچاہئیں، باقی فیصلہ عدلیہ نےکرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عوام کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، موجودہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، 5 سال پورے کریں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عوام کا ووٹ عمران خان کے نام پر پڑتا ہے، وزیراعظم اپنی پارٹی کا نام تحریک انصاف کے بجائے عمران خان کی پارٹی رکھ دیں تو بھی وہ مقبول ہوگی۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم عوام سے اصلاحات کاوعدہ کرکےآئےتھے، ہمیں اس پر توجہ دینی چاہیے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ جہاں لیڈر پارٹی سے بڑا ہو، وہاں مائنس کیسے ہوسکتا ہے؟ مائنس ون وہاں ہوتا ہے، جب لیڈر پارٹی سے چھوٹا ہو۔
جج ارشد ملک کی برطرفی کے معاملے پر مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ میرے خیال میں نواز شریف کو سزا کم ملی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مریم نواز کے والد تو بوریا بستر اور پلیٹیں اٹھا کر لندن چلے گئے، مجھےسمجھ نہیں آتی کہ مریم نواز کو مزید کیا رعایت چاہیے؟
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ نواز شریف نے سزا تو کاٹی ہی نہیں ہے، وہ تو لندن کے ہائیڈپارک میں گھومتے پھرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ، فوج، کابینہ یہ سب قومی ادارے ہیں، ان کو مضبوط ہونا چاہیے، جج ارشد ملک جیسے معاملات میں عدلیہ کی نیک نامی میں اضافہ نہیں ہوتا۔